پنجاب حکومت کا مانع حمل اشیاء کی دستیابی بڑھانے کا عزم
لاہور: ڈائریکٹر جنرل پاپولیشن ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ، ثمن رائے نے کہا ہے کہ پاکستان، جو دنیا کا چھٹا سب سے بڑا ملک ہے، آبادی کے مسائل سے نمٹنے میں کئی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔ 2017 کی مردم شماری کے مطابق پاکستان کی آبادی 208 ملین ہے، اور نوجوانوں کی بڑی تعداد اور زچگی کی شرح میں کمی کی سست رفتار کی وجہ سے آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
ان چیلنجز کے باوجود، پاکستان نے آبادی کے بڑھتے ہوئے مسائل کو حل کرنے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں، جیسے 1994 کی بین الاقوامی کانفرنس برائے آبادی و ترقی، 2000 کے ملینیئم ترقیاتی اہداف، ایف پی 2020، وژن 2025 اور پائیدار ترقیاتی اہداف کی طرف کام کیا ہے۔ پنجاب حکومت نے بھی 2030 تک مانع حمل اشیاء کی دستیابی کو 51 فیصد تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
اس مقصد کے تحت، حکومت نے 2021 میں ایک مربوط سپلائی چین سسٹم متعارف کروایا، تاکہ مانع حمل اشیاء کی درست فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے اور خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات بہتر ہو سکیں۔ اس اسکیم کے تحت عوامی اور نجی شعبوں میں مانع حمل اشیاء کی مستقل فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے، تاکہ لوگوں کو اپنی تولیدی صحت کے بارے میں بہتر فیصلے کرنے کا موقع ملے۔
اس اسکیم کے تحت 30 بڑے ہسپتالوں کے گائنی یونٹس، پنجاب سوشل سیکیورٹی کی 469 شاخوں، اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین کو مانع حمل اشیاء فراہم کی گئیں۔ اسی طرح نجی شعبے میں این جی اوز جیسے ہینڈز، پاتھ فائنڈر، آر ایس پی این، رہنما، اور اکبر حامد فاؤنڈیشن کو بھی مانع حمل اشیاء دی گئیں، تاکہ پنجاب میں خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات ہر ایک تک پہنچ سکیں۔
ان اقدامات کے تحت مختلف مانع حمل اشیاء جیسے کنڈوم، گولیاں، آئی یو ڈی، انجیکشنز وغیرہ کی بڑی مقدار میں خرید و تقسیم کی گئی ہے، تاکہ خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات آسانی سے دستیاب ہوں اور عوام کو فائدہ پہنچے۔