آئی ایم ایف معاہدے کے بعد سعودی ریال کی قدر میں کمی
اسلام آباد: آئی ایم ایف سے 7 ارب ڈالر کے قرض کی منظوری کے اثرات پاکستانی معیشت پر ظاہر ہونا شروع ہو گئے ہیں، اور غیر ملکی کرنسیوں کی قیمتوں میں تبدیلیاں دیکھنے میں آ رہی ہیں۔ آج کاروباری دن کے دوران سعودی ریال کی قیمت میں مزید کمی دیکھی گئی، جو اس ہفتے میں دوسری بار ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، اوپن مارکیٹ میں سعودی ریال کی قیمت میں 2 پیسے کی کمی ہوئی ہے، جس کے بعد ریال 73.76 روپے پر خریدا جا رہا ہے جبکہ 74.35 روپے پر فروخت ہو رہا ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ گزشتہ روز بھی سعودی ریال کی قیمت میں 7 پیسے کمی دیکھنے میں آئی تھی، جس کے بعد ریال 73.78 روپے پر خریدا اور 74.33 روپے پر بیچا گیا تھا۔
1000 سعودی ریال کی موجودہ قیمت تقریباً 73,760 پاکستانی روپے کے برابر ہے، جو پاکستانی معیشت پر غیر ملکی کرنسی کے اثرات کو ظاہر کرتی ہے۔ سعودی ریال کی قیمت میں ہونے والی تبدیلیاں پاکستانیوں کی بڑی تعداد کے لیے اہم ہیں، کیونکہ 27 لاکھ سے زائد پاکستانی روزگار کی غرض سے سعودی عرب میں موجود ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سعودی ریال کی قیمت پاکستانی روپے کے مقابلے میں ہمیشہ صارفین کی توجہ کا مرکز رہتی ہے، خاص طور پر ان پاکستانیوں کے لیے جو سعودی عرب سے اپنے خاندانوں کو پیسے بھیجتے ہیں۔
آئی ایم ایف سے قرض ملنے کے بعد معیشت میں استحکام کی توقع ہے، اور کرنسی کے تبادلے کی شرح میں بھی مثبت تبدیلیاں متوقع ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے سے ملنے والے قرض کے اثرات سے پاکستانی روپے کی قدر میں کچھ بہتری دیکھنے میں آ سکتی ہے، جو معیشت کی بہتری کے لیے ایک اہم قدم ہوگا۔