آخری متاثرہ شہری کو پلاٹ ملنے تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے:ڈی جی نیب
لاہور : نیب لاہور کے ڈائریکٹر جنرل امجد مجید اولکھ نے چیئرمین نیب کے احکامات پر نیب لاہور میں ماہانہ کھلی کچہری کا انعقاد کیا، جس میں تقریباً 200 متاثرین نے اپنی شکایات کے ازالے کے لیے شرکت کی۔ کھلی کچہری میں موجود متاثرین میں زیادہ تر وہ افراد تھے جو انویسٹمنٹ کے نام پر دھوکہ دہی کا شکار ہوئے یا ہاؤسنگ سیکٹر میں مسائل سے دوچار تھے۔ ڈی جی نیب لاہور نے تمام متاثرین کی بات سنی اور موقع پر احکامات جاری کیے۔
ڈی جی نیب نے کہا کہ نیب ایک ایسا ادارہ ہے جو خوداحتسابی کے اصول پر قائم ہے اور ہر ماہ کے آخری جمعہ کو عوام کے مسائل سننے کے لیے کھلی کچہری کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نہ صرف متاثرین بلکہ ملزمان بھی نیب کی تفتیش کے سلسلے میں اپنا موقف پیش کر سکتے ہیں۔
کھلی کچہری کے دوران، فار یو رئیل ٹریڈرز اسکینڈل میں شکایات کی تحقیقات مکمل ہونے پر انتظامیہ کے خلاف باقاعدہ انکوائری شروع کرنے کے احکامات دیے گئے۔ ڈی جی نیب نے بتایا کہ نیب لاہور نے گزشتہ ایک ماہ کے دوران 700 شکایات کی اسکروٹنی مکمل کی ہے، جن کی مالیت 50 کروڑ سے زائد ہے۔ ان شکایات کی بنیاد پر انتظامیہ کے خلاف انکوائری شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
خیابانِ امین ہاؤسنگ سوسائٹی کے متاثرین کی شکایات پر ڈی جی نیب نے کہا کہ نیب نے اس سوسائٹی کا مکمل سیٹلمنٹ پلان تیار کر لیا ہے اور اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھے گا جب تک آخری کلیمنٹ کو اس کا پلاٹ نہیں مل جاتا۔ انہوں نے متاثرین کو یقین دلایا کہ آئندہ چند ماہ میں تمام 700 متاثرین کو فلیٹ یا پلاٹ دلوانے کا عمل مکمل کروا دیا جائے گا، جبکہ جنہیں پلاٹ نہ مل سکے، انہیں مارکیٹ ویلیو کے مطابق رقوم فراہم کی جائیں گی۔
علاوہ ازیں، لاہور موٹر وے سٹی کے متاثرہ شہری کی شکایت پر فوری طور پر پلاٹ فراہم کرنے کے احکامات جاری کیے گئے۔ لاہور گارڈن انتظامیہ کے خلاف شکایات پر معاملہ ڈپٹی کمشنر اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شیخوپورہ کو کارروائی کے لیے ریفر کیا گیا۔ فارمانائیٹس ہاؤسنگ انتظامیہ کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ضبط شدہ جائیدادوں کی فروخت کا عمل جاری ہے اور متاثرین کو ڈبل ریکوری فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ النور آرچرڈ کے متاثرین کی شکایات پر موقع پر ہی متعلقہ افسران کو ذمہ داریاں سونپی گئیں۔