فائز عیسیٰ جیسی حرکتیں کر رہا ہے، وہ ذہنی طور پر ٹھیک نہیں لگ رہا، عمران خان
راولپنڈی: پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے ان کے فیصلوں کو جانبدارانہ اور غیر منطقی قرار دیا ہے۔ اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ دنیا کے کسی چیف جسٹس نے ایسا نہیں کیا جو پاکستان کا چیف جسٹس کر رہا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ کی حرکات انہیں ذہنی طور پر "تندرست” نہیں لگتیں۔
عمران خان نے چیف جسٹس کے فیصلے کو "جانبدارانہ” قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ فائز عیسیٰ پہلے ہی اپنے لیے توسیع کا منصوبہ بنا چکے ہیں اور پی ٹی آئی کے انتخابی نشان کو چھیننے کا ان کا فیصلہ مکمل طور پر ان کے سیاسی مفادات کی عکاسی کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے ججز نے مخصوص نشستوں کے حوالے سے فیصلے میں یہ بات واضح کر دی ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پہلے فراڈ الیکشن کو تحفظ دیا، اور اب پی ٹی آئی کی نشستیں چھیننا شروع کر دی ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے مفادات کے تحفظ کے لیے کام کر رہے ہیں اور ان جماعتوں کے اندرونی انتخابات پر کوئی سوال نہیں اٹھاتا، جبکہ پی ٹی آئی کے پارٹی انتخابات کالعدم قرار دیے گئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں اور دونوں کا مفاد اپنے عہدے کی توسیع میں ہے۔
انہوں نے راولپنڈی کے کمشنر کے اغوا کے معاملے کو بھی اٹھاتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس اس مسئلے پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں کیونکہ اس معاملے میں ان کا نام بھی شامل ہے۔ عمران خان نے الزام عائد کیا کہ چیف جسٹس نے ٹریبونلز کے بجائے الیکشن کمیشن کے امپائرز کے ذریعے فیصلے کروائے تاکہ موجودہ حکومت کو دو تہائی اکثریت دی جا سکے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ "چیف جسٹس 63 اے کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں تاکہ فلور کراسنگ کو جائز قرار دے سکیں اور انہیں توسیع مل سکے۔” ان کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ تین ایمپائرز، تین کھلاڑیوں اور پی ڈی ایم کی ملی بھگت سے ہو رہا ہے اور یہ سب اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے ایک دوسرے پر انحصار کرتے ہیں۔
تحریک انصاف کے بانی نے ملک میں جاری سیاسی اور آئینی بحران پر بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکمران ملک کے نظام کو تباہ کر رہے ہیں اور انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ ان کی جائیدادیں اور پیسہ ملک سے باہر موجود ہیں۔ انہوں نے عوام، خصوصاً نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ ملک کی خاطر باہر نکلیں اور احتجاج کریں۔
عمران خان نے یہ بھی بتایا کہ تقریباً 10 لاکھ افراد ملک چھوڑ کر جا چکے ہیں اور حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں سرمایہ کاری رک چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کل لیاقت باغ میں ایک بڑا احتجاج کیا جائے گا اور یہ عوامی طاقت کا مظاہرہ ہو گا۔