قاضی فائز آئینی ترامیم کا براہ راست بینفشری ہے، عمران خان
راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور چیف الیکشن کمشنر پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ قاضی فائز عیسیٰ اور چیف الیکشن کمشنر مل کر دھاندلی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ عمران خان نے دعویٰ کیا کہ الیکشن کمیشن گیند کراتا ہے اور قاضی فائز عیسیٰ کیچ پکڑتے ہیں، یعنی وہ دونوں مل کر انتخابی عمل کو متنازع بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ آئینی ترامیم سے براہ راست فائدہ اٹھا کر اپنی مدت ملازمت میں توسیع چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں جو بھی کیسز ان کے سامنے آتے ہیں، وہ قاضی فائز عیسیٰ اپنے پاس لے لیتے ہیں۔ عمران خان نے الزام لگایا کہ قاضی فائز کی بیوی نے ان کے خلاف بیان دیا تھا، اس لیے قاضی کو خود کو ان کے کیسز سے الگ کر لینا چاہیے تھا۔
عمران خان نے لاہور میں جلسے کی اجازت نہ ملنے پر شدید ردعمل دیا اور کہا کہ اگر ہمیں جلسہ کرنے سے روکا گیا تو ہم جلسے کو احتجاج میں بدل دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ لاہور کے ڈپٹی کمشنر نے اگر مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت نہ دی تو ہم وہاں احتجاج کریں گے۔ عمران خان نے کہا کہ جمہوریت تباہ کرنے کا مطلب عوام کی آزادی کو ختم کرنا ہے، اور جلسہ کرنا ہمارا آئینی حق ہے۔
عمران خان نے اسلام آباد میں جلسے کے حوالے سے اسٹیبلشمنٹ کے کردار پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جلسہ کرنے کی گارنٹی دی گئی تھی، لیکن جلسے کے دوران کنٹینرز لگا کر رکاوٹیں پیدا کی گئیں اور ہمیں جلسہ ختم کرنے کے لیے وقت دے دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی جلسہ ختم کرنے کے لیے وقت نہیں دیا جاتا، لیکن ہمارے ساتھ ایسا کیا گیا۔
عمران خان نے حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت جمہوریت کو تباہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشرف کے دور میں بھی میڈیا اور جلسوں پر ایسی پابندیاں نہیں لگائی گئیں جیسی آج لگائی جا رہی ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ اس وقت کا الیکشن بھی ان کے مقابلے میں زیادہ شفاف تھا۔
عمران خان نے حمودالرحمان کمیشن رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج ملک میں وہی حالات ہیں جو اس وقت مشرقی پاکستان میں تھے۔ انہوں نے کہا کہ یحییٰ خان نے اپنے اقتدار کے لیے مجیب کے خلاف ایکشن لیا، اور آج بھی ایک چھوٹا سا طبقہ ملک پر قابض ہے جو جمہوریت اور سپریم کورٹ کو اپنے مفادات کے لیے تباہ کر رہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ اور چیف الیکشن کمشنر آئینی ترامیم کے ذریعے اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ الیکشن سے پہلے ہی دھاندلی کی تیاری کر رہے ہیں اور جو بھی فیصلے کیے جا رہے ہیں وہ حکومت کے حق میں ہیں، جبکہ ان کی پارٹی کی درخواستوں کو مسترد کیا جا رہا ہے۔