پی ٹی آئی کو لاہور جلسے کی اجازت، مقام جلو پارک منتقل
لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ضلعی انتظامیہ نے لاہور میں جلسہ کرنے کی اجازت دے دی ہے، تاہم جلسے کا مقام تبدیل کر دیا گیا ہے۔ جلسہ اب مینارِ پاکستان کی بجائے جلو پارک میں منعقد ہو گا۔ عدالت کے احکامات کی روشنی میں ڈپٹی کمشنر لاہور کے دفتر سے پی ٹی آئی کو جلسے کا اجازت نامہ جاری کیا گیا۔
پی ٹی آئی کو اس اجازت نامے کے تحت دوپہر 2 بجے سے شام 5 بجے تک جلو پارک میں جلسہ کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس سے قبل پارٹی کو مینارِ پاکستان میں جلسے کی اجازت نہیں دی گئی تھی جس پر پارٹی قیادت نے جلسے کو احتجاج میں بدلنے کی دھمکی دی تھی۔
دوسری جانب، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر کی قیادت میں پنجاب اسمبلی کے درجنوں اراکین نے مینارِ پاکستان کا دورہ کیا۔ اس موقع پر مینارِ پاکستان کے دروازے بند تھے اور پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی، جس نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی۔
ضلعی انتظامیہ جلسے کے حوالے سے کافی متحرک ہو چکی ہے۔ مینارِ پاکستان کے تمام راستوں پر کنٹینر لگا دیے گئے ہیں اور مینارِ پاکستان کے گیٹس پر تالے لگا دیے گئے ہیں تاکہ شہریوں کا داخلہ محدود کیا جا سکے۔ پولیس کی بھاری نفری کو بھی تعینات کر دیا گیا ہے تاکہ امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔
پی ٹی آئی نے لاہور جلسے کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل کر لی ہیں۔ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کی قیادت میں قافلہ کل صبح صوابی سے روانہ ہو گا۔ پارٹی قیادت نے تمام امیدواروں کو 500 کارکنان ساتھ لانے کی ہدایت کی ہے تاکہ جلسے میں بھرپور شرکت یقینی بنائی جا سکے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے قافلے کی قیادت کرتے ہوئے حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ رکاوٹیں ہٹانے والی مشینری بھی ساتھ لے جائی جائے گی تاکہ کسی بھی قسم کی رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے۔ مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا کہ لاہور جلسے کے لیے تمام تیاریاں مکمل ہیں اور خیبرپختونخوا سے عوام کا سمندر لاہور کی جانب روانہ ہو گا۔
لاہور ہائیکورٹ نے ضلعی انتظامیہ کو شام 5 بجے تک پی ٹی آئی کے جلسے کے حوالے سے فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے پی ٹی آئی کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ڈپٹی کمشنر لاہور قانون کے مطابق جلسے کی اجازت سے متعلق فیصلہ کریں۔ عدالت نے جلسہ روکنے کی درخواست کو ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔