ہر شہر میں پی ایچ اے بنے گا، مریم نوازکا اعلان
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صوبے کے ہر شہر میں پارکس اینڈ ہارٹی کلچر اتھارٹی (پی ایچ اے) قائم کرنے کا اعلان کیا ہے اور روایتی میلوں کی بحالی کے احکامات جاری کیے ہیں۔ اس اعلان کے موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب سے ساہیوال ڈویژن کے ارکان اسمبلی نے ملاقات کی اور عوامی فلاحی منصوبوں پر خراج تحسین پیش کیا۔ اس دوران وزیراعلیٰ نے ساہیوال میں کارڈیالوجی بلاک کو جلد فعال کرنے، میڈیکل کالج کی فیکلٹی مکمل کرنے اور ہر شہر میں ڈولفن فورس کے قیام کی ہدایات دیں۔ مزید برآں، بابا فرید گنج شکر کے مزار کی تعمیر و مرمت اور تزئین و آرائش کے کام کو جلد از جلد مکمل کرنے کا بھی حکم دیا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے اس موقع پر کہا کہ حکومت ہر شعبے میں تیزی سے بہتری لا رہی ہے اور ہم مسلسل خرابیاں دور کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حلف دے سکتی ہوں آج تک کسی کو سفارش پر تعینات نہیں کیا اور پہلی مرتبہ پرائس کنٹرول کے لیے ایک نیا محکمہ قائم کیا جا رہا ہے۔ مریم نواز نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ مہنگائی میں کمی پہلی بار آئی ہے اور اس کے پس پردہ ہماری بھرپور محنت شامل ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ گندم نہ خریدنے کا فیصلہ بظاہر غیر مقبول تھا، لیکن اس کے باعث آٹے اور روٹی کی قیمت میں نمایاں کمی آئی ہے۔ گندم کی قیمت میں اضافے سے کاشتکار کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا، بلکہ اس سے عوام پر روٹی کی قیمت کا بوجھ بڑھ جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ عوامی پذیرائی کے لیے نہیں بلکہ ایسے فیصلے کر رہی ہیں جو عوام پر کم سے کم بوجھ ڈالیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ حکومتی نرخوں پر بھروسہ نہیں کرتیں، بلکہ زمینی حقائق خود چیک کرتی ہیں۔ پنجاب وہ واحد صوبہ ہے جہاں روٹی 12، 13 اور 14 روپے میں دستیاب ہے۔ ڈپٹی کمشنرز کے پی آئی سکور کارڈ بننے سے انتظامیہ کو بھی سختی کا سامنا ہے، جبکہ عوامی سہولت کے لیے تمام چھوٹی بڑی چیزوں کو کے پی آئی میں شامل کیا گیا ہے۔
مزید گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے بتایا کہ انتظامیہ صبح 6، 7 بجے سے رات گئے تک فیلڈ میں کام کر رہی ہے۔ کسان کارڈ کے لیے 9 لاکھ درخواستیں موصول ہو چکی ہیں اور چند دنوں میں یہ کارڈ ایکٹو ہو جائے گا، جس کے تحت کسانوں کو ڈیڑھ لاکھ روپے تک قرض دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آڑھتی کسان کو بلیک میل کرتے تھے، مگر اب اس سے نجات حاصل ہو چکی ہے۔ مزید براں، کاشتکاروں کو مشورے دینے کے لیے زرعی گریجویٹ انٹرن شپ پروگرام بھی شروع کیا جا رہا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنی چھت اپنا گھر پروگرام کے تحت گھروں کی تعداد بڑھانے کا اعلان بھی کیا اور بتایا کہ اس پروگرام کے تحت پانچ لاکھ سے زائد گھروں کی فراہمی ہوگی۔ پہلی بار ملکیتی کاغذات اور شناختی کارڈ پر ہاؤسنگ قرض فراہم کرنے کی سکیم لائی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ چلڈرن ہارٹ سرجری کارڈ میں پرائیویٹ ہسپتال اور سرجن شامل کیے جا رہے ہیں، اور ہمت کارڈ کے تحت ہر چار ماہ بعد 15 ہزار روپے فراہم کیے جائیں گے۔ بیواؤں اور غریب اقلیتوں کے لیے مینارٹی کارڈ کا بھی اجرا کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کمی کے باعث صرف پنجاب میں ہی کرایے کم کیے جا رہے ہیں اور صوبے بھر میں 600 سڑکوں کی بحالی کا کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند ماہ میں ہر شہر کی سڑکوں کی حالت بہتر ہو جائے گی اور پورے پنجاب میں صفائی کا نظام نہ ہونے کے باعث کمشنرز کو زیرو ویسٹ پالیسی کے تحت ٹارگٹ دیا جا چکا ہے۔
وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ گلی محلوں میں دس دس سال سے پڑی گندگی اٹھائی جا رہی ہے اور پولیس افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ عوام کی سہولت کے لیے مساجد میں جائیں۔
اس موقع پر ارکان اسمبلی نے کہا کہ مہنگائی کم ہو رہی ہے اور وزیراعلیٰ مریم نواز شریف بہترین کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کاشتکاروں کی حقیقی ہمدرد اور خیرخواہ ہے اور پہلی بار عوام کا پیسہ عوامی منصوبوں پر خرچ ہو رہا ہے۔ ساہیوال ڈویژن کی سڑکیں بنانے پر ارکان اسمبلی نے وزیراعلیٰ پنجاب کا شکریہ ادا کیا۔سینیٹر پرویز رشید، صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ ،سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، زاہد بخاری، معاون خصوصی ذیشان ملک، چیف سیکرٹری، آئی جی، چیئرمین پی اینڈ ڈی، کمشنر ساہیوال شعیب اقبال سید، آر پی او، ڈی سی اور دیگر حکام ملاقات میں موجود تھے۔