قومی اسمبلی میں آئینی ترامیم، پی ٹی وی کی کوریج پر پابندی
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں آئینی ترمیمی بل کی پیشی کے دوران حکومت کی جانب سے اہم فیصلہ کیا گیا، جس کے تحت سرکاری میڈیا یعنی پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کی جانب سے ایوان کے اندر ہونے والی کارروائی کی کوریج پر پابندی عائد کر دی گئی۔
سیکیورٹی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ایوان کے اندر سرکاری ٹی وی کے کیمروں کو اجلاس کی کوریج کی اجازت نہیں دی گئی۔ حکام کی جانب سے جاری کردہ آرڈرز میں واضح کیا گیا ہے کہ آج کے اجلاس میں پی ٹی وی کے کیمرے ایوان کے اندر داخل نہیں ہوسکیں گے اور انہیں کارروائی کی براہِ راست کوریج کی اجازت نہیں دی گئی۔
یہ فیصلہ قومی اسمبلی میں آئینی ترامیم کی اہمیت اور حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے، اور حکومتی حلقوں کی جانب سے سرکاری ٹی وی کو اس نوعیت کی کارروائیوں سے وقتی طور پر دور رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے دعوے کے باوجود، عام طور پر قومی اسمبلی کے اجلاس کی کوریج کی اجازت صرف پی ٹی وی کو دی جاتی ہے۔ ایوان کی اندرونی کارروائی کے بارے میں عوام تک معلومات پہنچانے کا یہ واحد ذریعہ ہوتا ہے۔ تاہم، اس بار کوریج کی اجازت نہ دینا سیاسی ماحول میں ایک غیر معمولی اقدام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
اس فیصلے کے بعد یہ سوالات اٹھنے لگے ہیں کہ کیا قومی اسمبلی کے اندر ہونے والی کارروائیوں کی شفافیت پر کوئی اثر پڑے گا؟ میڈیا اور عوامی حلقے اس اقدام پر تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں، کیونکہ سرکاری ٹی وی کی موجودگی کو ایوان میں جاری کارروائیوں کی عکاسی کے لیے ایک ضروری جز سمجھا جاتا ہے۔
موجودہ صورتحال میں یہ فیصلہ حکومت کی جانب سے اجلاس کے دوران ہونے والی بات چیت کو محدود رکھنے کی حکمت عملی کا حصہ ہو سکتا ہے۔ تاہم، یہ بات بھی غور طلب ہے کہ آیا مستقبل میں سرکاری ٹی وی کی کوریج پر اسی طرح کی پابندیاں عائد کی جائیں گی یا نہیں