ایس آئی ایف سی کی معاونت سے تیل اور گیس کے شعبے میں اہم پیش رفت
اسلام آباد:پاکستان میں مالی سال 2024ء کے اختتام پر خام تیل اور گیس کے ذخائر میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ تیل کے ذخائر میں 26 فیصد اور گیس کے ذخائر میں 2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اسٹریٹجک انویسٹمنٹ فنانس فریم ورک (ایس آئی ایف سی) کی معاونت سے کی جانے والی "ایکسپلوریشن اور پروڈکشن” کی نئی دریافتوں نے ملک کو تیل کے 10 سال اور گیس کے 17 سال کے ذخائر فراہم کیے ہیں۔
پاکستان پیٹرولیم انفارمیشن سروس کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، دسمبر 2023ء میں دستیاب تیل کے ذخائر 193 ملین بیرل تھے، جو جون 2024ء میں بڑھ کر 243 ملین بیرل تک پہنچ گئے ہیں۔ اسی طرح گیس کے ذخائر بھی دسمبر 2023ء میں 18.10 ٹریلین کیوبک فٹ سے بڑھ کر جون 2024ء میں 18.47 ٹریلین کیوبک فٹ ہو چکے ہیں۔
ماہر توانائی حمدان احمد نے حکومتی اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ خام تیل اور گیس کی پیداوار میں یہ اضافہ نئی دریافتوں اور ذخائر کی بہتر نگرانی کا نتیجہ ہے۔ حکومتی کاوشوں کی بدولت تیل کی پیداوار میں 50 ملین بیرل اور گیس کے ذخائر میں 1.1 ٹریلین کیوبک فٹ کا اضافہ ہوا ہے۔
او جی ڈی سی، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ، ماڑی پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ، اور پاکستان آئل فیلڈز لمیٹڈ نے اس ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مقامی خام تیل کے ذخائر ملکی ریفائنریوں کو ڈیزل کی 70 فیصد اور پیٹرول کی 30 فیصد ضروریات کو پورا کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ مزید یہ کہ ایس آئی ایف سی کی معاونت سے تیار کردہ حکومتی اصلاحات سے ہائیڈرو کاربن کی تلاش میں تیزی آئے گی، جو توانائی کے شعبے کی ترقی کی بنیاد بنے گی۔