فیض حمید عمران خان کے لئے گانا گاتے ہیں: خواجہ اآصف
اسلام آباد :قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل (ر) فیض حمید اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر شدید تنقید کرتے ہوئے انہیں دوغلی پالیسیوں کا شکار قرار دیا۔ خواجہ آصف نے اپنی تقریر میں کہا کہ عمران خان اور فیض حمید کی صورتحال کچھ یوں ہے جیسے فیض حمید عمران خان کیلئے گانا گا رہے ہوں: "آجا بالم تیرا انتظار ہے۔”
خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان ایک وقت میں اسٹیبلشمنٹ کے خلاف بولتے ہیں اور پھر دوسرے وقت میں جنرل عاصم منیر کے پاؤں میں گرنا چاہتے ہیں، اور ساتھ ہی ساتھ سوشل میڈیا پر ٹوئٹس کرتے ہیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ خواہشوں پر کوئی پابندی نہیں لیکن یہ دوغلی پالیسی ہے جس سے عمران خان کی ساکھ متاثر ہو چکی ہے۔
انہوں نے اپنی تقریر میں مزید کہا کہ علی امین گنڈاپور کے ذریعے اب بھی ڈبل گیم ہو رہی ہے اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ معاملات طے کرنے کے حوالے سے عمران خان کے خیالات ہمیشہ سے متنازع رہے ہیں۔ خواجہ آصف نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی کی قیادت دوغلی سیاست کر رہی ہے اور ان کا قبلہ سیاسی نہیں بلکہ جی ایچ کیو پنڈی ہے، حالانکہ انہیں اپنی سیاست کا مرکز پارلیمنٹ کو بنانا چاہیے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جب عمران خان کی حکومت نے اسمبلی تحلیل کی، تو سپریم کورٹ نے اسے غیر آئینی قرار دیا اور اسمبلی کو بحال کر دیا۔ تاہم، عمران خان اب بھی عدالتوں، اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی اداروں کے خلاف متنازع ٹوئٹس کرتے ہیں۔
وزیر دفاع نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ پی ٹی آئی نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا اور بعد میں ان سے معافی مانگی کہ ریفرنس دائر نہیں ہونا چاہیے تھا۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان اور ان کے حواری اب اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کرنے کے لیے پھر سے تیاری کر رہے ہیں اور اسی دوغلے رویے کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ نے جلسہ ملتوی کرنے کا پیغام بھیجا تھا (جس کی وہ خود تردید کرتے ہیں)، تو عمران خان کی تابعداری حیران کن تھی کیونکہ جیل میں موجود ہونے کے باوجود جلسہ ملتوی کر دیا گیا۔
خواجہ آصف نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سیاست اب واپس آنے کے قابل نہیں رہی اور وہ جس راستے پر نکلے ہیں، وہاں سے واپسی ممکن نہیں۔