نمبرز پورے ہوں گے تو ہی بل منظور ہوگا:یوسف رضا گیلانی
کراچی:کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ جب ہمارے نمبرز پورے ہوں گے تب ہی بل پاس کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بل میں اصلاحات کی بات ہے اور جب تک مطلوبہ تعداد مکمل نہیں ہوتی، اس پر مزید کارروائی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف کیسز بے بنیاد ہیں اور وہ اپنی بے گناہی پر پختہ یقین رکھتے ہیں۔
چیئرمین سینیٹ نے مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ اپنے پرانے اور گہرے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کا بہت احترام کرتے ہیں ۔ مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ تعلقات پر مزید بات کرنے سے گریز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ان کے حوالے سے کوئی مزید تبصرہ نہیں کریں گے۔
یوسف رضا گیلانی نے اس بات پر زور دیا کہ جو بل منظور ہو رہا ہے وہ کوئی مخصوص بل نہیں ہے بلکہ یہ بل اداروں کے سربراہوں کی مدت ملازمت سے متعلق ہے اور اس پر بھی تبھی فیصلہ کیا جائے گا جب تمام نمبرز پورے ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نمبرز پورے ہونے کے حوالے سے قیاس آرائیاں چل رہی ہیں، تاہم ان کی کوشش ہے کہ اس حوالے سے تمام معاملات کو جلد از جلد حل کیا جائے۔
انہوں نے زور دیا کہ اس وقت سب کو مل کر ملک کے مفاد میں کام کرنا ہوگا اور ذاتی مفادات کو پس پشت ڈالنا چاہیے۔ انہوں نے پارلیمنٹ سے ارکان کی گرفتاری کے معاملے پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ اس گرفتاری کی شدید مذمت کی گئی ہے اور سینیٹ نے متفقہ قرارداد منظور کی ہے۔
چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کو کوئی سنجیدگی سے نہیں لے رہا اور گورنر راج کے حق میں بھی نہیں ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ گورنر راج جیسے اقدامات کی مخالفت کرتے ہیں اور اس بارے میں کوئی پیشرفت نہیں ہونی چاہیے۔
یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے ان کے خلاف کیسز بنائے تھے، آج وہی لوگ ان کے ووٹ حاصل کرنے کے لیے ان پر انحصار کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سب کو متحد ہو کر کام کرنا ہوگا تاکہ ملک کے معاملات درست سمت میں چل سکیں۔