ہماری باتوں سے پتہ چل جاتا ہے ہم کتنے پڑھے لکھے ہیں:لاہور ہائیکورٹ
لاہور ہائیکورٹ نے صوبائی وزیر اطلاعات عظمی بخاری کی فیک ویڈیو کے خلاف دائر درخواست پر ایف آئی اے کو تفتیش مکمل کرنے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت 18 ستمبر تک ملتوی کردی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیئے کہ ہماری سوسائٹی میں یہ ایشو ہے، ہماری باتوں سے پتہ چل جاتا ہے کہ ہم کتنے پڑھے لکھے ہیں، ہمیں جس سے نفرت ہے، ہم اس مرد اور عورت کے بارے میں ویڈیو بناتے ہیں۔ہمارا المیہ ہے کہ ہم سچ اور جھوٹ کی تفتیش کئے بغیر ہی شروع ہو جاتے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ میں صوبائی وزیر اطلاعات عظمی بخاری کی فیک ویڈیو کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ ایف آئی اے حکام نے پیشرفت رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔ دوران سماعت، وکیل وفاقی حکومت نے عدالت کو بتایا کہ پانچ رکنی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں، اسد باجوہ ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوچکے ہیں، بینک اکاؤنٹس سیل کیے جارہے ہیں، اور ڈی ڈی آر کے مطابق فیصل آباد زرعی یونیورسٹی میں چھاپہ مارا گیا۔
وفاقی حکومت کے وکیل نے کہا کہ لاہور میں دو چھاپے مارے گئے ہیں اور ٹیمیں دن رات محنت کررہی ہیں۔ خیبر پختونخواہ ہائوس میں بھی چھاپہ مارا گیا ہے، جس پر چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہا کہ آپ کی رپورٹ کے مطابق حکومتی ادارے ملزمان کو چھپانے کی کوشش کررہے ہیں۔
وکیل عظمی بخاری نے عدالت کو بتایا کہ فلک جاوید پرسوں اسلام آباد کے جلسے میں موجود تھیں، اور ویڈیو بنا بنا کر ایکس پر پوسٹ کررہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے اگر گرفتار کرنا چاہتی تو وہاں سے گرفتار کرسکتی تھی۔ عدالتی کارروائی کے بعد فلک جاوید نے کورٹ کے بارے میں ٹویٹر پر لکھا، جس کے بعد اس کے کمنٹس اور ری پوسٹس بہت عجیب تھے۔