پارلیمنٹ میں پی ٹی آئی اراکین کی گرفتاری پر سیاسی جماعتوں کا شدید ردعمل
اسلام آباد:گزشتہ روز قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ارکان کے خلاف کی جانے والی کارروائی پر مختلف سیاسی جماعتوں کے ارکان نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید نوید قمر نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان کے خطاب پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ کل جو کچھ ہوا، اس حوالے سے جو الزامات سامنے آئے ہیں، وہ پورے آئین اور پوری پارلیمنٹ پر ایک بہت سنجیدہ حملہ ہیں۔
انہوں نے اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج میرا مقدمہ جمہوریت کا ہے، کل رات جو کچھ ہوا، وہ پارلیمان کے ساتھ ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اسرائیل میں نہیں، پاکستان میں ہیں، اور کل رات اراکین پارلیمنٹ کو اس ایوان میں پناہ لینے پر مجبور کیا گیا۔
علی محمد خان نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ مولانا نسیم کو مسجد میں پناہ لینے کے بعد حراست میں لیا گیا، جمشید دستی کو مسجد سے ملحقہ حجرے سے گرفتار کیا گیا۔کل رات پاکستان کی جمہوریت پر ایک بڑا حملہ کیا گیا ۔10 ستمبر 2024 کو پاکستان کی تاریخ میں ایک سیاہ دن کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائیگا۔
انہوں نے پاکستانی تاریخ کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس تاریخ میں ذوالفقار علی بھٹو، بینظیر بھٹو کی قربانیاں شامل ہیں، اور عمران خان پر لگنے والی گولیاں بھی اس تاریخ کا حصہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ افسوس ہے کہ کل رات جو کچھ ہوا، وہ بھارت، امریکہ یا اسرائیل کے ہاتھوں نہیں ہوا بلکہ یہ ہمارے ہی ملک کے کچھ اداروں کے لوگ تھے جنہوں نے پارلیمنٹ کے ارکان کو اٹھا لیا۔
علی محمد خان نے مطالبہ کیا کہ جو لوگ پارلیمنٹ پر حملہ کرنے کے ذمہ دار ہیں، ان کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ عمران خان یا کسی اور فرد پر نہیں، بلکہ یہ حملہ اسپیکر، وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو پر تھا۔
علی محمد خان کے خطاب کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر نے کہا کہ میں آپ کو بطور ہاؤس کے کسٹوڈین مخاطب کر رہا ہوں، اور اس وقت جو الزامات سامنے آ رہے ہیں، وہ پورے آئین اور پارلیمنٹ پر بہت سنگین حملہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی حدود سے کسی بھی رکن کی گرفتاری ایک بہت سنجیدہ مسئلہ ہے اور اس پر فوری انکوائری اور کارروائی کی ضرورت ہے۔
نوید قمر نے مزید کہا کہ اگر اس معاملے پر کارروائی نہ کی گئی تو یہ سلسلہ یہاں نہیں رکے گا بلکہ مزید بڑھے گا۔