جلسے میں پاکستان کا وجود چیلنج ہوا،خان نہیں تو پاکستان نہیں کا نعرہ ملک کے لیے خطرناک،خواجہ آصف
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رویے پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے گزشتہ روز جو بیانیہ اپنایا، اس نے ملکی سالمیت اور فیڈریشن کو چیلنج کیا ہے۔خواجہ آصف نے واضح طور پر کہا کہ جب کوئی یہ کہتا ہے کہ "خان نہیں تو پاکستان نہیں” تو اس طرح کی باتیں نہ صرف ملک کے اتحاد پر سوالیہ نشان لگاتی ہیں بلکہ عوام میں بھی اشتعال پیدا کرتی ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا پاکستان کا وجود ایک شخص سے جڑا ہوا ہے؟ وزیر دفاع نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی کی قیادت نے جلسے میں ایسی زبان استعمال کی جس پر صحافیوں نے بھی احتجاج کیا تھا۔
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ اتوار کو پاکستان کی تاریخ کا ایک سیاہ دن تھا کیونکہ پی ٹی آئی نے اس دن ملک کے وجود کو چیلنج کیا۔ انہوں نے تنبیہ کی کہ پی ٹی آئی کو اپنے رویوں کو درست کرنا ہوگا ورنہ اس طرح کے اقدامات ملک کے فیڈریشن کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔وزیر دفاع نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پی ٹی آئی کی قیادت بار بار فوج سے مذاکرات کرنے کی بات کرتی ہے، حالانکہ سیاسی مسائل کو حل کرنے کے لیے سیاسی پلیٹ فارمز پر بات چیت کی جانی چاہیے۔
انہوں نے پی ٹی آئی پر الزام لگایا کہ جب ان کی بنیاد ہی فوج کے ذریعے رکھی گئی ہو تو وہ ہر مسئلے پر فوج کی طرف رجوع کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔اجلاس میں دیگر ارکانِ اسمبلی نے بھی خواجہ آصف کے خیالات کی تائید کی اور پی ٹی آئی کے رویے پر تشویش کا اظہار کیا۔ خواجہ آصف نے اپنے بیان کے آخر میں یہ سوال کیا کہ "پاکستان کے فیڈریشن کو چیلنج کرنے کے بعد آپ کس قسم کے ردعمل کی توقع رکھتے ہیں؟