پاکستان کو جنیوا ڈونرز سے مطلوبہ فنڈنگ نہ ملنے کا خدشہ
اسلام آباد:پاکستان کو سیلاب سے ریکوری اور تعمیراتی کاموں کے لیے جنیوا ڈونرز سے مطلوبہ فنڈنگ نہ ملنے کا خدشہ ہے۔ رواں مالی سال کے دوران جولائی سے لے کر اب تک پاکستان کو سیلاب کے بعد کی بحالی کے کاموں کے لیے کوئی نمایاں فنڈنگ نہیں ملی ہے۔ جنیوا ڈونرز کانفرنس کے تحت رواں مالی سال کے لیے 1.26 ارب ڈالر کی فنانسنگ کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، لیکن دستاویزات کے مطابق، نامکمل پی سی ون منصوبوں کے لیے پلاننگ نہ ہونا بھی فنڈنگ میں رکاوٹ بن رہا ہے۔
پہلی سہ ماہی (جولائی سے ستمبر) کے دوران، عالمی بینک سے سیلاب کی ریکوری کے لیے 8 کروڑ 60 لاکھ ڈالر ملنے کا تخمینہ ہے۔ اسلامک ڈویلپمنٹ بینک سے 6 کروڑ ڈالر اور پیرس کلب ممالک سے 1 کروڑ 41 لاکھ ڈالر ملنے کی امید ہے، جبکہ اسلامک ڈویلپمنٹ بینک سے آئل فنانسنگ کے لیے 10 کروڑ ڈالر کا بھی تخمینہ ہے۔
تاہم، اب تک کوئی فنڈنگ نہ ملنے کے باعث، پہلی سہ ماہی کے دوران مقررہ ہدف کا حصول مشکل نظر آتا ہے۔ رواں مالی سال کے دوران سیلاب سے ریکوری اور بحالی کے لیے عالمی بینک سے 28 کروڑ 70 لاکھ ڈالر، ایشیائی ترقیاتی بینک سے 24 کروڑ 91 لاکھ ڈالر، اور اسلامک ڈویلپمنٹ بینک سے 11 کروڑ 10 لاکھ ڈالر ملنے کا تخمینہ ہے۔ اسی طرح، پیرس کلب ممالک سے 7 کروڑ 37 لاکھ ڈالر اور یو ایس ایڈ سے 3 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی توقع ہے۔ اسلامک ڈویلپمنٹ بینک سے آئل فنانسنگ کے لیے 50 کروڑ ڈالر مزید ملنے کی امید ہے۔