قتل کا فتویٰ عدالت نے حافظ سعد رضوی اور اشرف جلالی کو قید کی سزا سنا دی
ایمسٹرڈیم: نیدرلینڈز کی عدالت نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ حافظ سعد رضوی اور تحریک لبیک یا رسول اللہ کے قائد مولانا اشرف جلالی کو ڈچ سیاستدان گیرٹ وائلڈرز کے قتل کے فتویٰ جاری کرنے کے الزام میں بالترتیب 4 اور 14 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
یہ مقدمہ 2018 کے اُس واقعے سے متعلق تھا جب اسلام مخالف ڈچ سیاستدان گیرٹ وائلڈرز نے گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا، جس پر دنیا بھر میں شدید ردعمل سامنے آیا۔ پاکستان سمیت کئی مسلم ممالک میں اس مقابلے کے خلاف احتجاج ہوا تھا، جس کے نتیجے میں گیرٹ وائلڈرز کو مقابلہ منسوخ کرنا پڑا تھا۔
نیدرلینڈز کی عدالت نے حافظ سعد رضوی اور مولانا اشرف جلالی پر ڈچ سیاستدان کے قتل کا فتویٰ جاری کرنے کا الزام عائد کیا اور مقدمہ ان کی غیر موجودگی میں چلایا گیا۔ عدالت نے دونوں پاکستانی رہنماؤں کو انٹرپول کے ذریعے عالمی سطح پر مطلوب افراد کی فہرست میں شامل کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔
اس مقدمے میں پاکستان کے سابق کرکٹر خالد لطیف کو بھی 12 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ خالد لطیف نے 2018 میں ایک ویڈیو کے ذریعے گیرٹ وائلڈرز کے قتل کرنے والے کو 23 ہزار ڈالر انعامی رقم دینے کا اعلان کیا تھا۔
عدالت نے اس کو قتل پر اکسانے کا جرم قرار دیا۔ڈچ حکومت نے اس حوالے سے پاکستان حکومت سے تینوں افراد کی حوالگی کے لیے درخواست دی تھی، تاہم پاکستانی حکومت کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
مزید برآں، پاکستان اور نیدرلینڈز کے درمیان مجرموں کی حوالگی کا کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے، جس کی وجہ سے ان افراد کو نیدرلینڈز میں گرفتار کرنا ممکن نہیں تھا۔