نواز شریف کو ہٹانے کا منصوبہ اسرائیلی سازش تھی: رانا ثناء کا دعویٰ
پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر اور وزیراعظم کے مشیر، رانا ثناء اللہ خان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور عمران خان پر ایک نیا اور سنگین الزام عائد کرتے ہوئے انہیں "اسرائیلی سیاسی برانڈ” قرار دیا ہے۔ رانا ثناء نے اپنے ایک تازہ بیان میں کہا کہ اسرائیلی اخبار "اسرائیل ٹائمز” کے حالیہ انکشافات سے واضح ہوا ہے کہ پاکستان میں انقلاب اور تبدیلی کی حقیقت کیا تھی اور یہ کیسے پی ٹی آئی کے منصوبے کا حصہ تھی۔رانا ثناء نے اپنے بیان میں 9 مئی کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان حملوں کی منصوبہ بندی کی وجوہات اب زیادہ صاف ہو چکی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان واقعات کا تعلق اسرائیل کی جانب سے عمران خان اور پی ٹی آئی کی پشت پناہی سے ہے، جس کا مقصد پاکستان کے اسلامی اور نظریاتی اصولوں کو تبدیل کرنا تھا۔مزید یہ کہ انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ اور پی ٹی آئی کی نام نہاد "سماجی خدمت” دراصل ایک بڑے منصوبے کا حصہ تھی، جس کا مقصد پاکستان کی خارجہ پالیسی کو متاثر کرنا اور ملک کی خودمختاری کو کمزور کرنا تھا۔
رانا ثناء نے اس بات پر زور دیا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف، جنہوں نے پاکستان کو ایک جوہری طاقت بنایا، سی پیک جیسے اہم منصوبے متعارف کرائے اور ملکی معیشت کو بلند ترین سطح پر پہنچایا، کو اقتدار سے ہٹانے کا پورا منصوبہ اس اسرائیلی ایجنڈے کا حصہ تھا۔ رانا ثناء کا کہنا تھا کہ اسرائیلی اخبار کے مضمون کو پڑھ کر یہ سازش مکمل طور پر بے نقاب ہو گئی ہے۔