پاکستان میں ذہنی امراض کا سیلاب، 8 کروڑ افراد نفسیاتی مسائل کا شکار
اسلام آباد: پاکستان میں ذہنی صحت کے مسائل میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے، اور موجودہ صورتحال کے مطابق ملک میں 8 کروڑ سے زائد افراد مختلف نفسیاتی مسائل کا شکار ہیں۔ یہ انکشاف قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ہوا جس کی صدارت اسپیکر سردار ایاز صادق کر رہے تھے۔
وزارت صحت کی جانب سے ایوان میں پیش کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق، ملک کے تمام بڑے اسپتالوں میں نفسیاتی علاج کی سہولیات موجود ہیں جبکہ 126 میڈیکل کالجوں میں شعبہ نفسیات اور ذہنی امراض کے شعبے کام کر رہے ہیں۔ تاہم، ماہرین کے مطابق، آبادی کے مقابلے میں یہ سہولیات ناکافی ہیں اور عوامی سطح پر آگاہی اور علاج کی مزید ضرورت ہے۔
ایوان میں اس معاملے پر بحث کے دوران اسپیکر قومی اسمبلی نے وزارت آبی وسائل کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کیا۔ پانی کی قلت اور خشک سالی کے متعلق سوال کے جواب میں تاخیر پر اسپیکر نے سیکریٹری آبی وسائل کو فوری طلب کرنے کا حکم دیا۔ اسپیکر نے کہا کہ سیکریٹری آبی وسائل پارلیمنٹ کو سنجیدہ نہیں لے رہے اور اگر ایسی صورتحال برقرار رہی تو سخت اقدام کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر آبی وسائل مصدق ملک نے تاخیر پر معذرت پیش کی لیکن اسپیکر نے ان کی معافی کو نظر انداز کر دیا اور معاملے کو مزید سنجیدگی سے دیکھنے کی ہدایت کی۔