مذاکرات کامیاب، یوٹیلٹی سٹورز ملازمین کا دھرنا ختم کرنے کا اعلان
اسلام آباد: حکومت اور یوٹیلیٹی سٹورز ملازمین کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں، جس کے بعد ملازمین نے اپنے مطالبات کی منظوری پر دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے ملازمین کو یقین دہانی کروائی ہے کہ یوٹیلیٹی سٹورز بند نہیں کیے جائیں گے، اور اس حوالے سے حکومت بہتری کے لیے منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
یوٹیلیٹی سٹورز ملازمین کی جانب سے کہا گیا کہ وفاقی وزیر نے واضح کیا ہے کہ حکومت کا یوٹیلیٹی سٹورز بند کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ اس یقین دہانی کے بعد ملازمین نے دھرنا ختم کر دیا، تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر حکومت نے اپنے وعدے پر عمل نہ کیا تو دوبارہ دھرنا دیا جائے گا۔
رانا تنویر حسین نے ملازمین کے قائدین کو بتایا کہ حکومت یوٹیلیٹی سٹورز کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے اور رمضان کے لیے 7 ارب روپے کا ریلیف پیکیج اور 50 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔ مزید برآں، ادارے کی بہتری کے لیے یونین کے ساتھ مل کر قانون سازی کی جائے گی تاکہ ملازمین کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے ایم ڈی علی عامر نے بتایا کہ مذاکرات کے دوران وزیراعظم ہاؤس سے بھی کال آئی تھی، جس میں یہ یقین دلایا گیا کہ کسی بھی ملازم کے ساتھ زیادتی نہیں ہوگی اور کسی کو بے روزگار نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ادارے کی بہتری کے لیے ٹھوس اقدامات کرے گی تاکہ یوٹیلیٹی سٹورز کا نظام مضبوط ہو سکے۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں یوٹیلیٹی سٹورز کی بندش کا فیصلہ کیا گیا تھا، جس کے خلاف 26 اگست سے ملازمین نے اسلام آباد کے ڈی چوک میں دھرنا دیا ہوا تھا۔ تاہم مذاکرات کے بعد حکومت نے یہ فیصلہ واپس لے لیا ہے، جس سے ملازمین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔