2023 میں دہشت گردی کے واقعات میں 930 افراد جاں بحق،1992 زخمی
اسلام آباد:قومی اسمبلی میں گزشتہ روز وقفہ سوالات کے دوران 2020 سے 2024 کے درمیان چینی اور جاپانی شہریوں پر ہونے والے حملوں کی تفصیلات پیش کی گئیں۔ وزارت داخلہ کی جانب سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ پاکستان میں پرتشدد انتہاپسندی کی روک تھام کے لیے 2024 کی قومی پالیسی کا مسودہ تیار ہو چکا ہے، اور اسے جلد وفاقی کابینہ کی منظوری ملنے کی امید ہے۔ اس پالیسی کا مقصد دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام اور غیر ملکی شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔
وزارت داخلہ نے مزید کہا کہ سرحدوں پر باڑ لگانے کا عمل جاری ہے اور دور دراز اور سنسان راستوں کی نگرانی مزید سخت کر دی گئی ہے۔ سی پیک اور دیگر منصوبوں پر کام کرنے والے چینی اور دیگر غیرملکی شہریوں کی حفاظت کے لیے ایس او پیز پر نظرثانی کی گئی ہے تاکہ ان کی حفاظت کو بہتر بنایا جا سکے۔
سال 2024 کی پہلی سہ ماہی کے دوران خفیہ معلومات کی بنیاد پر 2208 آپریشن کیے گئے، جن کے نتیجے میں 89 دہشت گرد ہلاک اور 328 گرفتار کیے گئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2020 سے 2024 کے دوران سندھ میں چینی اور جاپانی شہریوں پر 4 دہشت گرد حملے ہوئے جن میں 5 غیر ملکی اور 5 مقامی افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ بلوچستان میں چینی شہریوں پر 2 حملے کیے گئے جن میں تین افراد زخمی ہوئے۔ خیبر پختونخوا میں بھی چینی شہریوں پر 2 حملے ہوئے، جن میں 2 سکیورٹی اہلکار شہید اور 17 چینی شہری جاں بحق ہوئے، جبکہ 19 مقامی افراد بھی شہید ہوئے۔
وزارت داخلہ کے مطابق پاکستان میں جنوری 2023سے دسمبر 2023 کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں 930 افراد جاں بحق جبکہ 1992 افراد زخمی ہوئے، جاں بحق ہونے والوں میں مرد، بچے، بوڑھے اور خواتین شامل ہیں۔ خیبر پختونخوا میں گزشتہ سال دہشت گردی کے 558 واقعات ہوئے جن میں 580 افراد شہید اور 1447 زخمی ہوئے، ان میں شہید ہونے والے 402 اور زخمی ہونے والے 1054 اہلکار شامل تھے۔ بلوچستان میں گزشتہ سال 626 دہشت گردی کے واقعات ہوئے، جن میں 315 افراد شہید اور 477 زخمی ہوئے۔ ان شہید ہونے والوں میں 148 اور زخمی ہونے والوں میں 198 سکیورٹی اہلکار شامل تھے۔
سندھ میں گزشتہ برس 19 دہشت گردی کے واقعات میں 14 افراد جاں بحق اور 31 زخمی ہوئے، جن میں 8 شہید اور 26 زخمی سکیورٹی اہلکار تھے۔ پنجاب میں 2023 کے دوران دہشت گردی کے 8 واقعات میں 12 افراد جاں بحق اور 11 زخمی ہوئے، ان میں شہید ہونے والوں میں 11 اور زخمیوں میں 9 سکیورٹی اہلکار شامل تھے۔ گلگت بلتستان میں گزشتہ برس دہشت گردی کے 3 واقعات میں 9 افراد جاں بحق اور 26 زخمی ہوئے، جبکہ اسلام آباد میں 2023 کے دوران دہشت گردی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔