بیوروکریسی اور عدلیہ کی 75 سالہ کارکردگی کا حساب دینا ہوگا: خواجہ آصف
اسلام آباد: پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ملک میں گزشتہ 75 سال سے فیصلے کرنے والی بیوروکریسی اور عدلیہ کو بھی اب جوابدہ ہونا ہوگا۔ انہوں نے یہ بات نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کے دوران کہی۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ یہ دونوں ادارے کبھی سیاستدانوں کے ساتھ اور کبھی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر اپنے فیصلوں سے ملک کی سمت کا تعین کرتے رہے ہیں، لیکن اب انہیں اپنے فیصلوں کا حساب دینا ہوگا۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ نواز شریف کی صدارت میں ہونے والے حالیہ اجلاس میں سیاسی معاملات پر کوئی بات نہیں ہوئی، بلکہ صرف پنجاب کے بلدیاتی انتخابات اور بجلی کے بلوں پر گفتگو کی گئی۔ انہوں نے واضح کیا کہ نواز شریف نے پی ٹی آئی سے بات چیت کےحوالے سے کوئی بات نہیں کی
وزیر دفاع نے مذاکرات سے متعلق خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں پی ٹی آئی سے مذاکرات ممکن نہیں ہیں، خصوصاً جب تک 9 مئی کے واقعات پر پی ٹی آئی معافی نہیں مانگتی۔ انہوں نے زور دیا کہ 9 مئی کے واقعات پر 200 فیصد احتساب ہونا چاہیے، اور بانی پی ٹی آئی کے خلاف ملٹری ٹرائل کی بھی گنجائش موجود ہے۔
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ بیوروکریسی اور عدلیہ کو بھی جوابدہ ہونا ہوگا کیونکہ یہ دونوں ادارے ماضی میں مختلف ادوار میں سیاستدانوں اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر فیصلے کرتے رہے ہیں، جن کے اثرات ملک پر مرتب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ یہ ادارے بھی اپنے فیصلوں کا حساب دیں
رہنما مسلم لیگ نون نے مزید کہا کہ سابق وزیراعظم شہباز شریف نے بھی ایوان میں تین بار بانی پی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیشکش کی تھی، لیکن موجودہ حالات میں مذاکرات کے لیے ماحول سازگار نہیں ہے