بدی کا ساتھ دینے والی قوم کے حق میں کی گئی دعائیں بھی خدا قبول نہیں فرماتا :ڈاکٹر طاہر القادری
تحریک منہاج القرآن اور عوامی تحریک کے سربراہ، ڈاکٹر طاہر القادری نے پاکستانی قوم کی سیاسی روش اور اس کے ممکنہ نتائج پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم نے ہمیشہ برائی، کرپشن اور چھوٹے مفادات کے لیے کمپرومائز کیا ہے، جس کا نتیجہ پوری قوم کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنی تقریر میں ایک حدیث مبارکہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جب کوئی قوم بدی، کرپشن اور ناانصافی کے ساتھ سمجھوتہ کرتی ہے تو بالآخر اس قوم پر ایسا عذاب نازل ہوتا ہے جو نیک و بد سب کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔
حتیٰ کہ اللہ کے مقرب بندے بھی اس قوم کے حق میں دعا کریں، تو ان کی دعا قبول نہیں کی جاتی۔انہوں نے اس حدیث کی روشنی میں پاکستانی قوم کے رویے پر تنقید کی اور کہا کہ قوم نے ہمیشہ برائی کے ساتھ سمجھوتہ کیا ہے، جس کا خمیازہ وہ خود ہی بھگت رہی ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے سیاست سے اپنی ریٹائرمنٹ کے حوالے سے کہا کہ وہ ایک دیانتدار اور سیدھے سادے شخص ہیں، جو جھوٹ اور دھوکہ دہی کی سیاست نہیں کر سکتے۔
انہوں نے واضح کیا کہ سیاست میں قوم نے انہیں مسترد کر دیا اور اسی لیے انہوں نے سیاست کو خیر باد کہا۔ڈاکٹر طاہر القادری نے مزید کہا کہ سیاست میں کامیابی کے لیے جھوٹ بولنا، گول مول باتیں کرنا اور عوام کو دھوکہ دینا ضروری ہو گیا ہے، جس کے لیے ان کا ضمیر گوارا نہیں کرتا۔ اس لیے انہوں نے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کی اور دین کی خدمت کو اپنی زندگی کا مقصد بنایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ قومی اسمبلی کے رکن کی حیثیت سے ڈیڑھ سال کی سیاسی جدوجہد کے بعد انہیں اندازہ ہوا کہ سیاست میں عوامی حمایت حاصل کرنا ان کے لیے ممکن نہیں رہا۔ اس لیے انہوں نے پارلیمنٹ سے استعفیٰ دے کر دین کی خدمت کو ترجیح دی۔ کینیڈا منتقل ہونے کے فیصلے کو وہ اپنے لیے بہترین ثابت مانتے ہیں کیونکہ وہاں رہ کر انہوں نے دین کی تحقیق و تصنیف کے حوالے سے بہت اہم کام انجام دیے