سندھ کے ضلع سانگھڑ میں تیل و گیس کے بڑے ذخائر کی دریافت
آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (OGDCL) نے صوبہ سندھ کے ضلع سانگھڑ میں تیل اور گیس کے بڑے ذخائر دریافت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ خوشخبری او جی ڈی سی ایل کی ترجمان نے جاری کردہ بیان میں دی، جس کے مطابق بلوچ کنواں-2 سے یومیہ 388 بیرل خام تیل اور 68 لاکھ کیوبک فٹ گیس کی پیداوار متوقع ہے۔ اس کامیاب دریافت سے ملک میں توانائی کے بحران کو کم کرنے میں مدد ملے گی اور مقامی معیشت کو بھی تقویت ملے گی۔
ترجمان او جی ڈی سی ایل نے بتایا کہ بلوچ کنواں-2 کی کھدائی کا آغاز فروری 2024 میں کیا گیا تھا اور 3920 میٹر کی گہرائی تک کھدائی کرنے کے بعد تیل و گیس کے ذخائر سامنے آئے۔ اس دریافت کو پاکستان کی تیل و گیس کی صنعت میں ایک اہم پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔
یہ پہلی بار نہیں کہ پاکستان میں تیل اور گیس کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔ اس سے قبل 29 جولائی کو ہنگری کی آئل اینڈ گیس پبلک لمیٹڈ کمپنی (ایم او ایل) نے خیبرپختونخوا کے ٹی اے ایل بلاک میں راز گیر ون کنواں کی کھدائی کے دوران تیل اور گیس کے ذخائر دریافت کیے تھے۔ ایم او ایل کے مطابق کنواں سے یومیہ 20 ملین اسٹینڈرڈ کیوبک فٹ (ایم ایم ایس سی ایف) گیس اور 250 بیرل خام تیل ملنے کی توقع ہے۔
پاکستان آئل فیلڈز لمیٹڈ نے اس دریافت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ کنواں میں ان کا پری کمرشلٹی ورکنگ انٹرسٹ 25 فیصد ہے، جو کہ ملک کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے ایک مثبت قدم ہے۔ ان دریافتوں سے نہ صرف پاکستان کی معیشت کو فروغ ملے گا بلکہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوگا۔
توانائی کے ماہرین کا ماننا ہے کہ ان ذخائر کی دریافت سے ملک کی درآمدی بل میں کمی آئے گی اور مقامی صنعتوں کو سستا ایندھن فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔ حکومت کو چاہیے کہ ان ذخائر کو جلد از جلد قابل استعمال بنائے اور توانائی کی پیداوار کو بڑھانے کے لئے مزید اقدامات کرے۔