قومی ٹیم کی شرمناک شکست، عمران خان کا محسن نقوی کی اہلیت پر سوال
راولپنڈی: پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ میں بنگلا دیش کے ہاتھوں شکست کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی کی کرکٹ سے متعلق انتظامی صلاحیتوں پر سخت تنقید کی ہے۔ اڈیالہ جیل میں قید بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر اپنے بیان میں قومی ٹیم کی شکست کا ذمہ دار چیئرمین پی سی بی کو ٹھہرایا۔
عمران خان نے اپنے بیان میں چیئرمین پی سی بی پر بدانتظامی اور ناقص سربراہی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ محسن نقوی کی قیادت میں پاکستان کرکٹ ٹیم مسلسل ناکامیوں کا شکار ہے۔ انہوں نے خاص طور پر کرکٹ ورلڈ کپ 2023 اور ٹی20 ورلڈ کپ 2024 میں ٹیم کی ناقص کارکردگی کو نشانہ بنایا اور موجودہ شکست کو اس سلسلے کی ایک اور کڑی قرار دیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ صرف ڈھائی سال قبل اسی ٹیم نے بھارت کو 10 وکٹوں سے ہرایا تھا، اور اب ہم بنگلا دیش سے 10 وکٹوں سے ہار گئے۔ یہ ایک تشویشناک صورت حال ہے جو کہ پاکستان کرکٹ کے لیے ایک لمحہ فکریہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قومی ٹیم کی کارکردگی میں یہ زوال ان ڈھائی برسوں کے دوران آیا ہے، اور اس کی ذمہ داری موجودہ انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی سابقہ فتوحات کو مدنظر رکھتے ہوئے، حالیہ شکستیں چیئرمین پی سی بی کی ناقص انتظامی صلاحیتوں کی عکاسی کرتی ہیں۔
بنگلا دیش کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں شکست کے بعد قومی ٹیم کا بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ میں ناقابل شکست رہنے کا ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا ہے، اور میزبان ٹیم نے سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی ہے۔
قومی ٹیم کی ٹیسٹ کرکٹ میں شکستوں کا سلسلہ دراز ہوتا جا رہا ہے، اور فروری 2021 میں جنوبی افریقہ کے خلاف جیت کے بعد ٹیم کو مسلسل شکستوں کا سامنا ہے۔ حالیہ برسوں میں ٹیم آسٹریلیا، انگلینڈ اور سری لنکا کے خلاف سیریز میں ناکامی سے دوچار رہی ہے جبکہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز ڈرا رہی تھی۔