فوجی افسران اور اداروں کے سربراہان کی توسیع کے سخت مخالف ہوں:محمود خان اچکزئی
پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے مردان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بھی فوجی افسر یا ادارے کے سربراہ کی مدتِ ملازمت میں توسیع کے حق میں نہیں ہیں۔ انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ توسیع دینے کی روایت کو ختم کرنا چاہیے تاکہ ملک میں ادارہ جاتی استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
محمود خان اچکزئی نے ملکی مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے زیادہ تر مسائل اندرونی ہیں اور ہم خود ان مسائل کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہم سب بھیڑیوں کی طرح پاکستان کی آنتیں نکالنے میں لگے ہوئے ہیں”، اور یہ اندرونی خرابیوں کی طرف ایک اشارہ ہے جو ملک کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔
عمران خان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ چاہے کوئی اسے اچھا سمجھے یا برا، یہ حقیقت ہے کہ وہ اس وقت پاکستان کا سب سے مقبول لیڈر ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے الیکشن جیتے ہیں اور یہ اس کا حق بنتا ہے کہ اسے آئین کے مطابق حکمرانی کرنے کا موقع دیا جائے۔
اچکزئی نے انٹیلی جنس ایجنسیوں کے کردار پر بھی کھل کر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ "انٹیلی جنس ایجنسیاں کسی ملک کی آنکھیں اور کان کی مانند ہوتی ہیں، لیکن ہماری آئی ایس آئی کا کردار مشکوک ہے۔” انہوں نے الزام لگایا کہ آئی ایس آئی جب چاہے سب کچھ دیکھ سکتی ہے، لیکن جب نہ چاہے تو کچھ نظر نہیں آتا۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ اسمبلی میں آئینی ترامیم کے حوالے سے ان کی جماعت سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا، لیکن اگر یہ ترامیم قوم کے مفاد میں ہوں گی تو ان کی جماعت حمایت کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی چاہتے ہیں اور 9 مئی واقعات سمیت تمام واقعات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ جہاں بھی ملک میں معدنیات اور قدرتی ذخائر ہوتے ہیں، وہاں فوجی آپریشنز شروع ہو جاتے ہیں اور پرامن احتجاج کرنے والوں کو دہشت گرد قرار دیا جاتا ہے۔ یہ بات واضح طور پر ملک میں مختلف گروہوں اور حکومت کے درمیان کشیدگی کو ظاہر کرتی ہے۔