آئی پی پیز پر کارروائی نہ کی تو چھوڑیں گے نہیں:حافظ نعیم الرحمان کا الٹی میٹم
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کو شدید تنبیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آزاد پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کو لگام نہ ڈالی گئی تو جماعت اسلامی انہیں نہیں چھوڑے گی۔ حافظ نعیم نے یہ بیان منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیا، جہاں انہوں نے "حق دو عوام” تحریک کے تحت ایک نیا عوامی ایجنڈا پیش کیا۔آئی پی پیز کے خلاف کریک ڈاؤن کا مطالبہ
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آئی پی پیز کی جانب سے عوام پر مسلط کردہ ظلم کے نظام کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتوں نے آئی پی پیز کو انکم ٹیکس پر غیر معمولی رعایتیں دیں، جس کا بوجھ براہ راست عوام پر پڑ رہا ہے۔ انہوں نے 2 ہزار ارب روپے کی بجلی نہ بنانے کے باوجود آئی پی پیز کو ادائیگیوں پر سخت تنقید کی۔
امیر جماعت اسلامی نے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی پر الزام لگایا کہ وہ عوام کے مفادات کو نظرانداز کر رہی ہیں اور ذاتی و سیاسی مفادات کو ترجیح دے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے صرف 14 روپے فی یونٹ کی کمی کا اعلان مونگ پھلی کے برابر ہے، اور اگر شریف خاندان کی آئی پی پیز کو ختم کیا جائے تو بجلی کی قیمت میں بڑی کمی ممکن ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے 28 اگست کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا اور تاجر برادری سے اس کی حمایت کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے پہلے بھی دھرنے دیے ہیں اور اگر ضروری ہوا تو دوبارہ دھرنا دیں گے، اس بار ہم معاہدہ کرنے کے بعد واپس گھر نہیں بیٹھیں گے۔
حافظ نعیم نے جماعت اسلامی کی ملکی سیاست اور سماجی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ ملکی دفاع، نظریاتی سرحدوں اور عوامی مفاد کے لیے خدمات سر انجام دی ہیں۔ انہوں نے بنگلادیش میں جماعت اسلامی پر ہونے والے مظالم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہاں بھی جماعت اسلامی نے ظلم کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کیا۔