پشین دھماکہ دو بچے جاں بحق، 12 افراد زخمی
پشین: بلوچستان کے علاقے پشین میں پولیس لائن کے قریب ہونے والے دھماکے نے علاقے میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔ اس افسوسناک واقعے میں 2 معصوم بچے جاں بحق ہوگئے جبکہ 12 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے، جنہیں فوری طور پر طبی امداد کے لیے طوری ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی اور جائے وقوعہ پر ایک گاڑی اور موٹر سائیکل مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔ سکیورٹی فورسز اور پولیس نے فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ تاہم ابتدائی تحقیقات کے مطابق، یہ دھماکہ ایک منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا حملہ لگتا ہے، جس کا مقصد عوام میں خوف و ہراس پھیلانا تھا۔
دھماکے کے بعد علاقے کے لوگوں میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ پشین کے شہریوں نے اس دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ذمہ داروں کو جلد از جلد گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دیں۔
صوبائی حکومت کے ترجمان شاہد رند نے پشین اور نوشکی میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم شہریوں کا خون بہانے والے کسی رو رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گرد اپنے ناپاک مقاصد کے حصول کے لیے معصوم انسانوں کی جانوں سے کھیل رہے ہیں، جو ناقابل معافی جرم ہے۔
شاہد رند نے کہا کہ پشین دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو تمام ممکنہ طبی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں اور حکومت ان کے علاج میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑے گی۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کی جائیں گی تاکہ ایسے واقعات کا تدارک کیا جا سکے۔