اظہر مشوانی کے بھائیوں کی بازیابی کا کیس،بابر اعوان کی وزیراعظم کو عدالت بلانے کی استدعا
اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے سوشل میڈیا انچارج اظہر مشوانی کے دو لاپتہ بھائیوں کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ حکومت ہی جبری گمشدگیوں سے فائدہ اٹھا رہی ہے۔
درخواست گزار اظہر مشوانی کے والد کے وکیل بابر اعوان اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے کیس کے آغاز میں استفسار کیا کہ کیا کوئی پیش رفت ہوئی ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ہائی لیول پر رابطے جاری ہیں اور ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔
بابر اعوان نے دلائل میں کہا کہ مختلف قوانین بغاوت اور بغاوت پر اکسانے کے معاملات کو ڈیل کرتے ہیں، لیکن کسی بھی جگہ پر قومی مفاد کی تعریف نہیں دی گئی۔ عدالت کے سامنے جے آئی ٹی کے سربراہ نے بتایا کہ اب تک فراہم کردہ فوٹیجز سے کوئی قابل شناخت مواد حاصل نہیں ہوا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ بظاہر حکومت جبری گمشدگیوں سے فائدہ اٹھا رہی ہے، اور چیف ایگزیکٹو کو اس معاملے کا علم ہونے کے باوجود کوئی کاروائی نہیں کی جا رہی۔ بابر اعوان نے وزیراعظم کو عدالت بلانے کی درخواست کی، جس پر عدالت نے اس معاملے پر سخت اقدامات کی طرف اشارہ کیا۔
عدالت نے جے آئی ٹی سربراہ اور ایس پی لاہور کو رپورٹس جمع کرانے کی ہدایت دی اور کیس کی سماعت منگل تک ملتوی کر دی۔