اوریا مقبول جان گرفتار، سائبر ٹیررازم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج
لاہور:ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے اسلام آباد میں سابق بیوروکریٹ اور اینکر پرسن اوریا مقبول جان کو ان کے گھر سے گرفتار کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اوریا مقبول جان کو ڈیفنس ہاؤسنگ سوسائٹی (ڈی ایچ اے) فیز 6 میں ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لیا گیا ہے۔
ایف آئی اے نے ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا ہے، جس میں ان پر مذہبی منافرت اور ریاستی اداروں کے خلاف نفرت پھیلانے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ یہ مقدمہ سائبر ٹیررازم ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ہے۔
اوریا مقبول جان کے وکیل، اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے تصدیق کی ہے کہ اوریا مقبول جان کو گلبرگ سائبر کرائم کے دفتر میں رکھا گیا ہے۔ وکیل نے بتایا کہ اوریا مقبول جان کو سوشل میڈیا پر پوسٹس کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے، اور ان کا تعلق مبارک ثانی کیس سے تھا۔
اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ ایف آئی آر کی تفصیلات ابھی تک فراہم نہیں کی گئی ہیں، اور اوریا مقبول جان کو جلد ہی جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
قبل ازیں، 28 جنوری 2024 کو، ایف آئی اے نے چیف جسٹس آف پاکستان اور دیگر ریاستی اداروں کے خلاف غلط معلومات اور منفی پروپیگنڈا پھیلانے کے الزام میں اوریا مقبول جان سمیت 47 صحافیوں اور یوٹیوبرز کو نوٹس جاری کیا تھا۔
ججز کے خلاف سوشل میڈیا پر جاری مہم کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت داخلہ نے اس کی روک تھام کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی تھی۔ یہ کمیٹی پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز (پیکا) ایکٹ 2016 کے سیکشن 30 کے تحت قائم کی گئی تھی، جس کی سربراہی ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کر رہے ہیں، اور اس میں انٹر سروسز انٹیلیجنس، انٹیلیجنس بیورو، اسلام آباد پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے نمائندے اور ایک شریک رکن شامل ہیں۔
یاد رہے کہ پچھلے سال 13 مئی 2023 کو لاہور پولیس نے بھی اوریا مقبول جان کی رہائش گاہ پر چھاپا مارا تھا اور انہیں گرفتار کیا تھا۔