کراچی کار ساز روڈ حادثہ، پولیس رپورٹ منظر عام پر آگئی
کراچی: کار ساز روڈ پر پیش آنے والے حادثے پر پولیس کی عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ سامنے آ گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جناح اسپتال کے سائیکولوجیکل ڈپارٹمنٹ کو ملزمہ سے تفتیش کی درخواست دی گئی۔ ڈاکٹر چنی لال نے کہا کہ ملزمہ خاتون سائیکولوجیکل ڈپارٹمنٹ میں زیر علاج ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ملزمہ کنفیوژ ہے اور ہوش و حواس میں نہیں، لہذا اسے عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکتا۔
دوسری جانب، سٹی کورٹ کراچی نے کار ساز روڈ پر گاڑی کی ٹکر سے باپ اور بیٹی کی ہلاکت کے کیس میں ملزمہ نتاشا کا ایک دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا ہے۔
حادثے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظرعام پر آ گئی ہے، جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ تیز رفتار گاڑی نے بے دردی سے موٹر سائیکل سوار باپ اور بیٹی کو ٹکر ماری
اس واقعے میں 2 افراد کی ہلاکت اور 5 کے زخمی ہونے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
تیز رفتار گاڑی سوار ملزمہ نے گزشتہ روز موٹر سائیکل سواروں اور دوسری گاڑیوں کو کچل دیا تھا۔ اس حادثے میں باپ اور بیٹی ہلاک ہو گئے جبکہ 5 افراد زخمی ہوئے۔
خاتون کار سوار کی ٹکر سے باپ اور بیٹی کی موت ہوئی، جن کی نماز جنازہ میمن مسجد گلزار ہجری میں ادا کر دی گئی۔ نماز جنازہ میں عزیز و اقارب، علاقہ مکین اور سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔ واضح رہے کہ جاں بحق ہونے والی آمنہ گھر کی سب سے چھوٹی اور باپ کی لاڈلی تھی۔ باپ نے پاپڑ بیچ بیچ کر بیٹی کو تعلیم دلائی اور اسے ایم بی اے کرایا۔ جب بیٹی محنتی باپ کا ہاتھ بٹانے کے قابل ہوئی، تو حادثے میں دونوں کی جان چلی گئی۔
مقتولین کے اہل خانہ نے کہا کہ ایف آئی آر درج ہو گئی ہے اور انہیں انصاف چاہیے۔ متوفی عمران اسکیم 33 گلزار ہجری میں ایک بیڈ لاونج فلیٹ میں رہتا تھا اور گزر بسر کے لیے سائیکل رکشے پر پاپڑ فروخت کرتا تھا۔ عمران کی 2 بیٹیاں اور 1 بیٹا ہے، اور جاں بحق آمنہ ایک نجی کمپنی میں ملازم تھی۔