بگڑتے معاشی حالات، عوام نے بینکوں سے قرضے لینے کم کر دئیے
اسلام آباد:مہنگائی میں اضافے اور قوت خرید میں کمی کی وجہ سے عوام نے بینکوں سے قرضے لینے کی شرح میں نمایاں کمی کر دی ہے۔ خاص طور پر گاڑیوں کے لیے بینکوں سے قرضے لینے میں ایک سال کے دوران 20فیصد کی کمی دیکھنے کو ملی ہے۔ مالی مشکلات اور مہنگائی کے اثرات کی وجہ سے لوگ گاڑیوں کی خریداری کے لیے قرضے لینے میں کم دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں، جس سے بینکوں کو گاڑیوں کے قرضے فراہم کرنے میں کمی کا سامنا ہے۔
اسٹیٹ بینک نے حالیہ اعدادوشمار جاری کیے ہیں جن کے مطابق پلاٹ، مکانات، گاڑیوں اور ذاتی قرضے لینے کے رجحان میں کمی دیکھی گئی ہے۔ جولائی 2024 میں، عوام نے گاڑیوں کی خریداری کے لیے بینکوں سے 228 ارب روپے کے قرضے حاصل کیے، جبکہ جولائی 2023 میں یہ رقم 285 ارب روپے تھی۔ اس کا مطلب ہے کہ گاڑیوں کے لیے بینکوں سے قرضے لینے میں سالانہ بنیاد پر بیس فیصد کی کمی آئی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق، جولائی 2024 میں بینکوں سے گھروں کے لیے لیا گیا قرض 4 فیصد کم ہو کر 203 ارب روپے رہا۔ اسی طرح، جولائی 2024 میں شہریوں نے کریڈٹ کارڈ کے ذریعے 125 ارب روپے کا قرضہ لیا۔ جولائی 2024 میں کنزیومر فنانسنگ سالانہ بنیاد پر 6 فیصد کم ہو کر 802 ارب روپے رہی۔