پاکستان میں انٹرنیٹ بندش کا الزام مسترد، وی پی این کے استعمال سے رفتار کم ہوئی: وزیر آئی ٹی
اسلام آباد: وزیر مملکت برائے آئی ٹی، شزا فاطمہ خواجہ نے حالیہ انٹرنیٹ سروس میں مشکلات کے حوالے سے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ کو بند یا سست کرنے کا کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وی پی این (ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک) کے زیادہ استعمال سے انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی واقع ہوتی ہے، جس کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
شزا فاطمہ نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ حکومت آئی ٹی کے شعبے میں بہتری کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے، جن میں چار نئی انٹرنیٹ کیبلز کا بچھایا جانا بھی شامل ہے۔ ان کے مطابق، ان کیبلز کی تنصیب سے انٹرنیٹ کی رفتار میں واضح بہتری آئے گی، اور حکومت کی کوشش ہے کہ مستقبل میں انٹرنیٹ صارفین کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ ہو۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم اور ایس آئی ایف سی کی ترجیحات میں آئی ٹی سیکٹر کو اہم مقام حاصل ہے اور اس حوالے سے ڈیجیٹائزیشن کمیشن کا قیام بھی عمل میں لایا جا رہا ہے، جس کی سربراہی وزیراعظم خود کریں گے۔ اس کے علاوہ، 10 ہزار سے زائد بچوں کو کوڈنگ اسکلز فراہم کی جائیں گی تاکہ وہ مستقبل میں آئی ٹی کے شعبے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر سکیں۔
وزیر مملکت نے بتایا کہ حکومت نے مشکل معاشی حالات کے باوجود آئی ٹی کے شعبے کے لیے 60 ارب روپے سے زائد کا بجٹ مختص کیا ہے، جس میں سے 4 ارب روپے خاص طور پر بچوں کی آئی ٹی ٹریننگ کے لیے وقف کیے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں گوگل، میٹا، اور مائیکروسافٹ جیسے بڑے اداروں سے بھی رابطے جاری ہیں تاکہ بچوں کو بہترین تربیت فراہم کی جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں گیمنگ انڈسٹری کے فروغ کے لیے بھی ایک مکمل ایکوسسٹم بنایا جا رہا ہے، اور ورلڈ بینک کے ساتھ ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے حوالے سے کام جاری ہے، جس کا مقصد ہر شہری کی ڈیجیٹل شناخت بنانا ہے۔ اس اقدام سے ملک میں ڈیجیٹل معیشت کو فروغ ملے گا اور ٹیکس وصولی کے عمل کو بھی آسان بنایا جائے گا۔
شزا فاطمہ نے عوام کے انٹرنیٹ سے متعلق غصے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں میں کچھ ایپس کی ڈاؤن لوڈنگ میں مشکلات آئیں جس کے باعث لوگوں نے وی پی این استعمال کیا۔ تاہم، انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی کی اصل وجہ وی پی این کا زیادہ استعمال تھا، جس سے فون کی کارکردگی متاثر ہوئی۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ حکومت کی طرف سے انٹرنیٹ کی رفتار کو جان بوجھ کر سست نہیں کیا گیا، بلکہ پی ٹی سی ایل کیبل میں فالٹ کی وجہ سے بھی انٹرنیٹ سروس متاثر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مزید چار انٹرنیٹ کیبلز لگائی جا رہی ہیں تاکہ کنیکٹیویٹی میں بہتری لائی جا سکے اور سال 2025 تک ملک میں 5G سپیکٹرم متعارف کرایا جائے گا، جو تیز ترین انٹرنیٹ کی فراہمی کا ذریعہ بنے گا۔
وزیر مملکت کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت انٹرنیٹ پر کسی کی نگرانی نہیں کر رہی، بلکہ سوشل میڈیا پر ہراسانی کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ عوام کو محفوظ اور سکیور انٹرنیٹ مہیا کیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کی رفتار میں بہتری کے لیے حکومت تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے اور عوام کو جلد ہی اس کا فائدہ نظر آئے گا۔
بیٹر کے زوردار شارٹ نےایمپائر کے منہ کا حلیہ ہی بگاڑ دیا جس کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل…
پاکستان تحریک انصاف کا 24 نومبر کو ہونے والا احتجاج رکوانے کے لیے پس پردہ ملاقاتیں جاری ہیں۔سینیئر صحافی انصار…
سابق وزیراعظم عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور کر لی گئی۔آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس…
معروف خاتون نجومی باباوانگا نے ۲۰۲۵ سے متعلق خطرناک پیشگوئیاں کر دیں۔۱۹۱۱ میں پیدا ہونے والی بابا وانگا نے مرنے…
علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)…
چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) حفیظ الرحمان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے واضح…