فیض کی گرفتاری سے خوفزدہ نہیں، جوڈیشل کمیشن کی بات نہ کرتا: عمران خان
تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے جنرل (ر) فیض حمید کی گرفتاری پر اپنی بے خوفی کا اظہار کیا ہے، انہوں نے واضح کیا کہ اگر انہیں خوف ہوتا تو وہ جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ نہ کرتے۔ اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ان کے خلاف نیا ریفرنس چیف جسٹس کے 23 نومبر کے ریمارکس پر مبنی ہے، اور وہ سمجھتے ہیں کہ چیف جسٹس کے ریمارکس نے ایک جج کو واضح پیغام دیا ہے۔ عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ پر الزام لگایا کہ وہ ملک اور اداروں کو نقصان پہنچا رہی ہے اور فراڈ لوگوں کو اقتدار میں بٹھا رہی ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ انٹرنیٹ پر پابندی سے ملک کو 500 ملین ڈالر کا نقصان پہنچایا گیا ہے، اور یہ سب کچھ صرف چیف جسٹس کی ایکسٹینشن اور دو تہائی اکثریت حاصل کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کے الزامات کی حقیقت اقتصادی سروے آف پاکستان سے واضح ہو جائے گی۔ عمران خان نے کہا کہ وہ زلفی بخاری سے رابطہ قائم کرنے کے لیے وکلا کے ذریعے پیغام بھجوا سکتے ہیں، اور جیل میں جیمرز کی موجودگی کے باوجود وہ موبائل فون استعمال نہیں کر سکتے۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ وہ شیر افضل مروت سے ملاقات کے لیے تیار ہیں۔