پنجاب میں سیلاب کا شدید خطرہ، پی ڈی ایم اے اور انتظامیہ ہائی الرٹ
پنجاب کے مختلف دریاؤں میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے، جس کے پیش نظر پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) اور مقامی انتظامیہ کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ اس خطرے کے پیش نظر فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ ممکنہ نقصان سے بچا جا سکے۔
پی ڈی ایم اے کے ترجمان نے خبردار کیا ہے کہ دریائے چناب میں مرالہ خانکی اور قادرآباد کے مقامات پر سیلاب کا امکان ہے جس کی وجہ سے پانی کی سطح دو لاکھ سے ڈھائی لاکھ کیوسک تک پہنچ سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، دریائے راوی کے جسر اور شاہدرہ کے مقامات پر بھی 40 ہزار سے 55 ہزار کیوسک پانی کا ریلا گزرنے کی توقع ہے۔ نالہ بئیں میں درمیانے درجے کا سیلاب متوقع ہے جبکہ پلکو کے علاقے میں نچلے درجے کی سیلابی کیفیت دیکھی جا رہی ہے۔ دریائے سندھ میں بھی نچلے درجے کا سیلاب جاری ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے، عرفان کاٹھیا، نے کہا ہے کہ ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر پی ڈی ایم اے اور تمام متعلقہ ادارے مکمل تیاری میں ہیں۔ دریائے چناب، راوی اور دیگر ندی نالوں کے قریب رہنے والی آبادیوں کو خبردار کیا جا رہا ہے اور انہیں ہر ممکنہ صورتحال کے لیے تیار رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایات پر شہریوں کو بروقت آگاہی فراہم کی جا رہی ہے۔
پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل نے تاکید کی ہے کہ دریاؤں کے کنارے بسنے والے افراد کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ دریاؤں اور ندی نالوں کے قریب غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور ہنگامی حالات میں انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔ سیلاب کے ممکنہ خطرے کے پیش نظر عوام کو دریاؤں کے قریب جانے سے روکا جا رہا ہے اور ہنگامی صورت حال میں نقل مکانی کے لیے تیار رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
عرفان کاٹھیا نے بتایا کہ حکومت پنجاب نے فلڈ ریلیف کیمپس میں تمام ضروری سہولیات مہیا کی ہیں تاکہ متاثرین کی مدد کی جا سکے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنی جانوں اور املاک کو خطرے میں نہ ڈالیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری طور پر پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن 1129 پر رابطہ کریں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے مزید کہا کہ دریاؤں، بیراجوں، ڈیموں اور ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے اور پی ڈی ایم اے کے کنٹرول روم سے صورتحال کی مانیٹرنگ جاری ہے۔ ہنگامی حالات میں فوری امدادی کارروائیاں شروع کرنے کے لیے تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔