پاک بحریہ کے نئے جنگی جہاز کی پاکستان کے لیے روانگی، سمندری دفاع مضبوط
پاکستان بحریہ کے نئے جنگی بحری جہاز پی این ایس حنین نے رومانیہ کی بندرگاہ کانسٹنٹا سے پاکستان کی جانب اپنے پہلے سفر کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ جدید ترین جنگی جہاز، جو دامن شپ یارڈ رومانیہ میں تیار کیا گیا ہے، چار آف شور پٹرول ویسلز میں سے تیسرا جہاز ہے جو پاک بحریہ کے بیڑے میں شامل ہو رہا ہے۔
رومانیہ بحریہ کے فلیٹ کمانڈر نے پی این ایس حنین کا دورہ کیا اور جہاز کے کمانڈنگ آفیسر سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے دوران رومانیہ بحریہ کی جانب سے نیک تمناؤں کا اظہار کیا گیا، اور اس موقع پر دونوں ممالک کے بحری جہازوں کے درمیان سمندری مشق بھی منعقد کی گئی۔ رومانیہ بحریہ کا جہاز لاسٹنل اس مشق میں شریک تھا، جس میں دونوں بحری افواج نے اپنے مہارتوں کا مظاہرہ کیا۔
پی این ایس حنین ایک کثیرالمقاصد اور سبک رفتار جنگی جہاز ہے، جو جدید ترین الیکٹرانک وارفیئر، اینٹی شپ اور اینٹی ایئر وارفیئر کی صلاحیتوں سے لیس ہے۔ یہ جہاز پاکستان کے سمندری حدود کے دفاع کے لیے اہم کردار ادا کرے گا اور اس کی جدید ٹیکنالوجی اسے دشمن کے حملوں سے مؤثر طور پر نمٹنے کی صلاحیت فراہم کرتی ہے۔
پی این ایس حنین کے پاکستان پہنچنے پر یہ جہاز پاک بحریہ کے بیڑے کا حصہ بن جائے گا، جہاں یہ ملکی سمندری حدود کے دفاع میں اپنی خدمات سرانجام دے گا۔ اس جہاز کی شمولیت سے پاک بحریہ کی دفاعی صلاحیتوں میں مزید اضافہ ہوگا، اور ملک کی سمندری سرحدوں کی حفاظت کے لیے یہ ایک اہم اثاثہ ثابت ہوگا۔
یہ نیا جنگی جہاز پاکستان کی دفاعی حکمت عملی کا حصہ ہے، جس کا مقصد ملکی سمندری حدود کی حفاظت اور خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانا ہے۔ پاک بحریہ کی جانب سے اس جدید جہاز کی شمولیت قومی دفاع کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے، جو ملک کی سمندری سرحدوں کی حفاظت کو مزید مضبوط کرے گی۔