پی ٹی آئی میں اختلافات،شیر افضل مروت کا ممکنہ علیحدگی اور پاکستان چھوڑنے کا اعلان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ اگر پارٹی کے بانی عمران خان نے سمجھا کہ ان کی ضرورت نہیں ہے تو وہ پاکستان چھوڑنے پر غور کریں گے۔ شیر افضل مروت نے ایک حالیہ ٹی وی انٹرویو میں بتایا کہ وہ جلد ہی عمران خان سے ملاقات کریں گے تاکہ وہ اپنے مستقبل کے لائحہ عمل کے بارے میں حتمی فیصلہ کر سکیں۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ عمران خان کے ساتھ کھڑے رہے ہیں اور اب بھی پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں، لیکن اگر عمران خان نے ایسا فیصلہ کیا جس سے انہیں پارٹی میں کوئی کردار نہ دیا جائے، تو وہ اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہو کر ملک چھوڑنے پر غور کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ کبھی پارٹی میں دھوکا نہیں دیں گے اور نہ ہی فارورڈ بلاک بنانے کی بات کریں گے، لیکن بعض اوقات اپنی ذاتی رائے کا اظہار کرتے رہے ہیں، جسے بعض لوگ پارٹی پالیسی کے طور پر پیش کرتے ہیں۔
شیر افضل مروت نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان کے سعودی عرب کے رجیم چینج سے متعلق بیان کو ذاتی رائے کے طور پر لیا جانا چاہیے، جس کے بعد کچھ پارٹی رہنماؤں نے یہ تاثر دیا کہ ان کے اس بیان سے عمران خان کی رہائی متاثر ہوئی۔
انہوں نے پارٹی میں اپنی خدمات کے حوالے سے کہا کہ وہ ہمیشہ آئین اور جمہوریت کی بالادستی کے لیے کام کرتے رہے ہیں اور ان کی خدمات ملک کی بہتری کے لیے تھیں، نہ کہ کسی ذاتی مفاد کے لیے۔
شیر افضل مروت نے عمران خان کے حالیہ بیان کا بھی ذکر کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر 9 مئی کے واقعات میں پی ٹی آئی کا کوئی شخص ملوث نکلا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ شیر افضل مروت نے اس بیان کو عمران خان کے عزم کا مظہر قرار دیا اور کہا کہ عمران خان وہ شخص نہیں جو معافی مانگے، بلکہ وہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔