ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کا فیصلہ بھی ایک مخصوص قوت کی مرضی سے ہوا تھا:جاوید لطیف
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نون لیگ کے رہنما جاوید لطیف نے عمران خان پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے قومی اداروں پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔ جاوید لطیف نے کہا کہ عمران خان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اگر رینجرز یا فوج نے انہیں گرفتار کیا تو عوام بھی انہیں جواب دیں گے۔
جاوید لطیف نے اس بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اور دیگر سیاستدانوں کو بھی رینجرز نے کئی بار گرفتار کیا ہے، لیکن انہوں نے کبھی قومی اداروں پر حملہ کرنے کی بات نہیں کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کا فیصلہ بھی ایک مخصوص قوت کی مرضی سے ہوا تھا اور نواز شریف کی نااہلی بھی اسی طاقت کے کہنے پر ہوئی، لیکن کسی نے اس کے بعد حملے کی منصوبہ بندی نہیں کی۔
جاوید لطیف نے عمران خان کی جانب سے 2014 کے دھرنوں اور 9 مئی کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جلاؤ گھیراؤ کی سیاست کو کسی اور کی سرپرستی حاصل تھی۔ انہوں نے عمران خان سے سوال کیا کہ وہ کن واقعات پر معافی مانگنا چاہتے ہیں؟ پی ٹی وی اور پارلیمان پر حملے پر، آئی ایم ایف کے خط پر، یا پھر 9 مئی کے واقعات پر؟
جاوید لطیف نے مزید کہا کہ عمران خان کو 6 ہزار دہشتگردوں کو چھوڑنے پر بھی معافی مانگنی چاہیے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ان کی معافی سے ملک کی معیشت بہتر ہوگی یا لوگوں کو روزگار ملے گا؟