خیبر پختونخوا میں غیر معیاری دودھ کی تشویشناک صورتحال
خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ سردار علی امین خان گنڈاپور نے صوبے میں دودھ کی پیداوار بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حلال فوڈ اتھارٹی کو مزید مستحکم کیا جائے گا تاکہ دودھ کا معیار بہتر بنایا جا سکے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیر صدارت فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو اور ایڈیشنل چیف سیکرٹریز سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران فوڈ اتھارٹی کی حالیہ مہم اور بیس لائن سروے پر بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ کے مطابق، خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع سے دودھ کے کل 583 نمونے ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 541 نمونے فیل ہوئے جبکہ صرف 42 نمونے پاس ہوئے۔ لوکل ٹینک سپلائرز کے 78 فیصد نمونوں اور بین الصوبائی ٹینک سپلائرز کے 99 فیصد نمونوں میں ملاوٹ پائی گئی۔ مجموعی طور پر تقریباً 93 فیصد دودھ کے نمونے غیر معیاری اور مضر صحت قرار پائے۔ ان نمونوں میں پانی کے علاوہ مضر صحت کیمیکلز بھی پائے گئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے اس مسئلے کے حل کے لیے فوڈ اتھارٹی کو مزید فعال کرنے اور مختلف اقدامات کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ صوبے میں معیاری دودھ کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔