پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شاہد صدیق کے قتل میں بیٹا ملوث
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور نجی ہسپتال کے مالک ڈاکٹر شاہد صدیق کے قتل کے معاملے میں حیران کن موڑ آیا ہے، جب ان کے بیٹے قیوم شاہد کو قتل میں ملوث پایا گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق، آرگنائزڈ کرائم یونٹ اقبال ٹاؤن نے قیوم شاہد کو ٹھوس شواہد کی بنا پر حراست میں لیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قیوم شاہد نے مبینہ طور پر ایک شوٹر کی مدد سے اپنے والد کو قتل کروایا۔ ڈاکٹر شاہد کے قتل کا مقدمہ ان کے دوسرے بیٹے تیمور کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، جبکہ مقتول کی نماز جنازہ بھی قیوم شاہد نے ہی پڑھائی تھی، جو باپ کی نماز جنازہ کے دوران رو رہا تھا۔
پولیس رپورٹ کے مطابق، قتل کے وقت ڈاکٹر شاہد صدیق کے ساتھ ان کا بیٹا قیوم اور بھائی ساجد بھی موجود تھے۔ جب ڈاکٹر شاہد صدیق اپنی کار میں بیٹھنے لگے تو شوٹر نے آ کر فائرنگ کر دی، جبکہ قیوم شاہد اپنی کار کے پاس موجود تھا۔
واضح رہے کہ 2 اگست کو لاہور میں فائرنگ کے واقعے میں پی ٹی آئی کے مقامی رہنما ڈاکٹر شاہد صدیق جاں بحق ہوگئے تھے۔ اس واقعے نے پورے علاقے میں صدمے کی لہر دوڑا دی تھی۔
تحقیقات کے دوران پولیس نے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا اور بالآخر قیوم شاہد کے خلاف ٹھوس شواہد حاصل کرنے کے بعد اسے حراست میں لے لیا۔ اس کیس نے پورے ملک میں ہلچل مچا دی ہے اور لوگ اس افسوسناک حقیقت پر حیران ہیں کہ ایک بیٹا اپنے والد کے قتل میں ملوث پایا گیا۔