فوج کے ساتھ بہترین تعلقات برقرار نہ رکھنا بیوقوفی ہوگی۔عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ جب تک انتخابات میں ہماری اکثریت تسلیم نہیں کی جائے گی، حکومت یا فوج کے ساتھ کوئی تصفیہ نہیں ہوگا۔ ایک غیرملکی خبرایجنسی کو دیے گئے انٹرویو میں عمران خان نے فوج کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ فوج کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم نہ رکھنا غیر دانشمندانہ ہوگا۔ انہوں نے کہا، "ہمیں اپنی مسلح افواج پر فخر ہے” اور مزید وضاحت کی کہ پاکستان کی جغرافیائی اہمیت اور نجی شعبے میں فوج کی کردار کی بنا پر فوج کے ساتھ بہترین تعلقات ضروری ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی اور استحکام کے لیے فوج کا کردار انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی جغرافیائی حیثیت اور نجی شعبے میں فوج کی اہمیت کے پیش نظر فوج کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم رکھنا ضروری ہے
عمران خان نے واضح کیا کہ وہ فوج کے ساتھ کسی بھی طرح کے مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ "فوج کے ساتھ بہترین تعلقات قائم رکھنا ہماری ترجیح ہے،” انہوں نے کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی سلامتی اور استحکام کے لیے فوج کے ساتھ مل کر کام کرنا ضروری ہے۔
عمران خان نے کہا کہ انتخابات میں پی ٹی آئی کی اکثریت تسلیم کیے بغیر حکومت کے ساتھ کوئی تصفیہ نہیں ہوگا۔ "ہم صرف اس وقت حکومت کے ساتھ بیٹھنے کے لیے تیار ہیں جب ہمارے عوامی مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے،”
عمران خان نے فوج کے کردار پر اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے فوج کا کردار اہم ہے۔ "فوج کے ساتھ بہترین تعلقات قائم رکھنا ہماری قومی سلامتی کے لیے ضروری ہے
عمران خان کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ فوج کے ساتھ تعلقات کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر یقین رکھتے ہیں اور انتخابات میں اپنی پارٹی کی اکثریت تسلیم کیے بغیر حکومت کے ساتھ کوئی تصفیہ نہیں کریں گے۔ ان کا موقف ہے کہ پاکستان کی سلامتی اور استحکام کے لیے فوج کے ساتھ مل کر کام کرنا ضروری ہے۔