راولپنڈی کے عوام دودھ اور دہی کی بڑھتی قیمتوں سے پریشان
راولپنڈی: شہر میں دودھ اور دہی کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ گوالہ یونین کے مطابق، نئی قیمتوں کا اطلاق آج 2 اگست سے ہو چکا ہے، جس کے تحت دودھ کی قیمت 220 روپے فی لیٹر اور دہی کی قیمت 240 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔
گوالہ یونین کے نمائندوں نے بتایا کہ بھینس، چارہ اور کھل کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، جس کے باعث دودھ اور دہی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ضروری ہو گیا ہے۔ یونین کے مطابق، سرکاری قیمتوں پر دودھ اور دہی کی فروخت ممکن نہیں رہی کیونکہ اخراجات میں اضافے کی وجہ سے کاروبار چلانا مشکل ہو گیا ہے۔
حکومت کی جانب سے دودھ کی سرکاری قیمت 190 روپے فی لیٹر اور دہی کی 200 روپے فی کلو مقرر کی گئی ہے۔ تاہم، ضلع بھر میں کہیں بھی خالص دودھ دستیاب نہیں ہے، جس کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
شہریوں نے اس اضافہ پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ ایک مقامی رہائشی نے بتایا کہ پہلے ہی مہنگائی کی وجہ سے عوام کی زندگی مشکل ہو گئی ہے اور اب دودھ اور دہی کی قیمتوں میں اضافے نے مزید پریشانی پیدا کر دی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔
گوالہ یونین کے ترجمان نے بتایا کہ بھینسوں کی خوراک اور دیگر اخراجات میں اضافے کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ناگزیر تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ گوالوں کے مسائل کو سمجھے اور ان کے لیے بھی سبسڈی فراہم کرے تاکہ وہ عوام کو مناسب قیمت پر دودھ اور دہی فراہم کر سکیں۔
ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے فوری طور پر قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات نہ کیے تو مہنگائی مزید بڑھ سکتی ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ حکومت کو دودھ کی پیداوار میں اضافہ کرنے اور اس کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے کے لیے منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔
راولپنڈی میں دودھ اور دہی کی قیمتوں میں اضافے نے عوام کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔ گوالہ یونین کے مطابق، قیمتوں میں اضافہ اخراجات میں اضافے کی وجہ سے ضروری تھا۔ عوام کی جانب سے مطالبہ ہے کہ حکومت فوری طور پر اقدامات کرے تاکہ انہیں مناسب قیمت پر دودھ اور دہی مل سکے۔ اس معاملے میں حکومت اور گوالہ یونین کو مل کر حل نکالنا ہوگا تاکہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔