عمران خان نے فوج اور اسٹیبلشمنٹ کے بارے میں متضاد بیانات دیے:مصدق ملک
اسلام آباد: وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے ایک بار پھر اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دی اور کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے نفرت اور انتشار کی سیاست کو ختم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ انتشار پھیلانے والے عناصر ملک کے خیر خواہ نہیں ہیں، اور وزیراعظم کا وژن غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ اور پسماندہ علاقوں کی ترقی ہے۔
وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ ملک میں افراتفری کی سیاست کی ہو رہی ہے، اور اس صورتحال میں حکومت کے عوام کی بھلائی کے لیے کیے گئے اقدامات کی تفصیلات دینا ضروری ہے۔ حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے سرگرم ہے اور وزیراعظم شہباز شریف کا مقصد ہے کہ ملک میں روزگار کی مواقع فراہم کیے جائیں، مہنگائی کا خاتمہ ہو اور پسماندہ علاقوں کو ملک کے دیگر حصوں کے برابر لایا جائے، جس سے عوام پر مالی بوجھ کم ہوگا۔مصدق ملک نے مزید کہا کہ ملک میں اس وقت خوارج کے حملے ہو رہے ہیں، اور عمران خان کی ہر بات پر اس کے حامی فوراً ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پہلے فوج سے نیوٹرل رہنے کو کہا، پھر پینترا بدلا اور کہا کہ نیوٹرل جانور ہوتا ہے، بعد میں چیف کو قوم کا باپ قرار دیا اور پھر باپ کو میر جعفر کہا۔ اس کے بعد امریکہ کے خلاف سازش کا الزام لگایا، فوج سے کہا کہ وہ اس سازش سے بچائے، پھر کہا کہ فوج ہمیں تباہ کر رہی ہے اور امریکہ سے مدد مانگی، امریکی قرارداد کا تذکرہ کیا، اسٹیبلشمنٹ کے پیچھے قبر تک جانے کی بات کی، اور 9 مئی کو شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کا ذکر کیا۔ اب عمران خان ایک بار پھر اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کا کہہ رہا ہے اور مسلم لیگ (ن) پر الزام لگا رہا ہے کہ وہ ہماری لڑائی کرا رہی ہے۔وفاقی وزیر نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ لوگ بہروپیے ہیں یا دیوانے ہیں جو بار بار یوٹرن لے رہے ہیں اور ایسے بیانات دے رہے ہیں؟ ان کا مقصد بات چیت کرنا نہیں بلکہ ملک کو تباہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ہمیشہ یہ ٹرینڈ چلاتے ہیں کہ اگر کپتان نہیں تو پاکستان نہیں، اور ان بیانات پر عمل پیرا ہو رہے ہیں جو ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
مصدق ملک نے عمران خان کی سیاسی بیانات پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وہ بار بار یوٹرن لے رہے ہیں، جن کا مقصد ملک کو برباد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال مہنگائی کی شرح 48 فیصد تھی جو اس وقت کم ہو کر 12 فیصد پر آ گئی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور دیگر اقدامات کے ذریعے غریبوں کی مدد کی ہے۔
انہوں نے دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے مذاکرات کی ضرورت ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ داسو اور دیامر بھاشا ڈیموں کے لیے فنڈز مختص کیے گئے ہیں اور عوام کی زندگی میں بہتری لانے کے لیے مختلف منصوبے جاری ہیں۔ انہوں نے ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن اور ہسپتالوں کی بہتری کے منصوبوں کا بھی ذکر کیا۔
پٹرولیم وزیر نے مزید کہا کہ گیس کے نئے ٹیرف میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا اور حکومت نے 200 یونٹس تک بجلی کے بلوں پر سبسڈی فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔