سپریم کورٹ: عدالتی فیصلوں کا غلط مطلب نکالنا فساد فی الارض ہے
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے مبارک ثانی کیس کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں عدالتی فیصلوں کا غلط مطلب نکال کر پروپیگنڈا کرنے کو فساد فی الارض قرار دیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کے وضاحتی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئین ہر شہری کو اظہار رائے کی آزادی کا حق دیتا ہے، لیکن اس آزادی کو اسلام کی عظمت یا ملک کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالتی فیصلوں کا غلط مطلب نکال کر پروپیگنڈا کرنا نہ صرف ملک و قوم کی خدمت نہیں ہے، بلکہ یہ فساد فی الارض کے زمرے میں آتا ہے، جس سے اسلام میں منع کیا گیا ہے۔ آئین اور قانون میں بھی ایسی ہنگامی آرائی کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
عدالت عظمیٰ نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ عدالتی فیصلے کو غلط رنگ دے کر عوام میں اشتعال پھیلانے کی کوششیں ملک کی سالمیت کے لیے خطرناک ہیں اور اس کی سختی سے مذمت کی گئی ہے۔
پنجاب میں الیکٹرک گاڑیوں کیلئے 3ہزار چارجنگ اسٹیشنز لگائے جائینگے لاہور: پنجاب سرمایہ کاری بورڈ کے کمیٹی روم میں پنجاب…
جہیز میں بائیک اور پیسے نہ دینے پر شوہر نے بیوی کو موت کے گھاٹ اتار دیا امروہہ، بھارت: بھارت…
سپریم کورٹ کی وضاحت جاری کرنے کا عمل متنازع ہوگیا اسلام آباد: سپریم کورٹ کے 8 ججز کی جانب سے…
تنہائی کا احساس فالج کا خطرہ بڑھا دیتا ہے: ماہرین کی تحقیق نیویارک: ماہرین صحت کے ایک تازہ مطالعے میں…
قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے پر 7 ستمبر کو عام تعطیل کی منظوری اسلام آباد: سینیٹ آف پاکستان نے…
میرے حوصلے قاتلانہ حملوں سے نہیں ٹوٹ سکتے، ٹرمپ واشنگٹن: امریکی صدارتی الیکشن میں اپوزیشن کے امیدوار اور سابق صدر…