ملکی سیاست میں حادثات کی نسل شیروانی سلوا کر تیار بیٹھی ہے: خواجہ آصف
اسلام آباد: وزیردفاع خواجہ آصف نے حالیہ افواہوں کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا کہ ملکی تاریخ میں رونما ہونے والے حادثات کے نتیجے میں بننے والی غیر جمہوری حکومتوں کی نسل ہر وقت حادثے کی منتظر رہتی ہے اور شیروانی سلوا کر تیار رہتی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ آج کل پریس کانفرنسوں اور ٹی وی شوز کی بہتات ہے۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کی سیاست نے 75 سال میں بے شمار حادثات کو جنم دیا ہے۔
وزیردفاع کا کہنا تھا کہ ان حادثات کے نتیجے میں غیر جمہوری سیٹ اپ بنتے رہے ہیں جو انتخابات کا نتیجہ نہیں ہوتے۔ کبھی یہ سیٹ اپ انتخابات کے نام پر بنتے ہیں اور کبھی غیر معینہ مدت کے لیے طویل ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان حادثاتی حکومتی سیٹ اپس نے سیاست دانوں، ٹیکنوکریٹس اور کاروباری افراد کی ایسی نسل کو جنم دیا ہے جو ہر وقت کسی حادثے کے انتظار میں شیروانی سلوا کر تیار بیٹھے رہتے ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جب حالات میں بے یقینی ہوتی ہے تو نئی سیاسی جماعتیں، پریس کانفرنسیں اور ٹی وی پر نمائندگی کی بھرمار شروع ہو جاتی ہے اور سب کا رخ پنڈی کی طرف ہو جاتا ہے۔
انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں معروف شاعر افتخار عارف کی نظم "بارھواں کھلاڑی” کے چند اشعار بھی شیئر کیے:
بارہواں کھلاڑی بھی
کیا عجب کھلاڑی ہے!
انتظار کرتا ہے۔۔۔
ایک ایسی ساعت کا
ایک ایسے لمحے کا
جس میں سانحہ ہو جائے
پھر وہ کھیلنے نکلے۔
خواجہ آصف کا یہ بیان سیاسی حلقوں میں بحث و مباحثے کا باعث بن رہا ہے اور مختلف تجزیہ کاروں کی طرف سے مختلف رائے دی جا رہی ہے۔