پی ٹی آئی کی ایڈہاک ججز کی تعیناتی پر شدید تنقید، معاملہ سپریم جوڈیشل کونسل بھیجنے کا اعلان
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تعیناتی کو بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔ چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایڈہاک ججز کی تعیناتی کا معاملہ سپریم جوڈیشل کونسل میں بھیجا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام کا مقصد اپنے ہم خیال ججز کو تعینات کرنا ہے اور ججز کو اس معاملے کو متنازع نہیں بنانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چار ججز کو ایک ساتھ دوران تعطیلات لایا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے اراکین اسمبلی کو ایجنسیاں جھوٹے مقدمات میں گرفتار کر رہی ہیں۔ عمران خان، بشری بی بی اور دوسرے نا حق قیدیوں کے خلاف جھوٹے اور جعلی کیسز بنائے گئے ہیں اور ہم ان تمام بنائے گئے بوگس کیسز کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ بشریٰ بی بی کا روبکار بھی جاری ہو گیا ہے اور نیب ٹیم نے انہیں جھوٹے کیسز میں دوبارہ گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے قاضی فائز عیسی سے گزارش کی کہ ایڈہاک ججز ہمارے کیسز نہ سنیں۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ پچھلے دو سال میں یہ نظام بری طرح مینج ہوا ہے اور حکمران ٹولہ یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ عوامی رائے کو کس طرح تبدیل کیا جائے۔ پارٹی پر پابندی لگانے کی بات انتہائی بھونڈی حرکت ہوگی اور آئین و قانون کو جوتے کی نوک پر رکھا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا کہ ملک میں اس وقت انارکی کی صورتحال ہے اور پاکستان کو سرزمین بے آئین بنا دیا گیا ہے۔ بندوق کے زور پر بدمعاشی کی جا رہی ہے۔