نور پور تھل کشتی حادثہ چھ لڑکے لاپتا، ریسکیو آپریشن جاری
خوشاب: نور پور تھل میں کشتی الٹنے سے چھ لڑکے لاپتا، چار بچا لیے گئے
صوبہ پنجاب کے ضلع خوشاب کی تحصیل نور پور تھل میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں کشتی الٹنے سے چھ لڑکے ڈوب کر لاپتا ہو گئے، جبکہ چار نوجوانوں کو بچا لیا گیا۔
(PDMA)
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے جاری کردہ بیان کے مطابق، ریسکیو ٹیم فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور ڈوبنے والے لڑکوں کی تلاش شروع کر دی گئی۔ لاپتا لڑکوں کی عمریں 14 سے 16 سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ بچائے گئے چار لڑکے محفوظ ہیں، جبکہ باقی کی تلاش جاری ہے۔ تمام لڑکے دیہی گاؤں پیلووینس سے تعلق رکھتے ہیں۔
PDMA کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا نے خوشاب کے ڈپٹی کمشنر ذیشان شبیر رانا سے رابطہ کیا اور ضلعی انتظامیہ کو آپریشن تیز کرنے کی ہدایت دی۔ ڈی جی عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ جو لوگ بغیر لائف جیکٹ کے نوجوانوں کو کشتی میں سوار کرتے ہیں، ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جانی چاہیے۔
پاکستان میں ڈوبنے کے واقعات اکثر پیش آتے رہتے ہیں جہاں پرانی اور بوسیدہ کشتیوں میں گنجائش سے زیادہ مسافروں کے سوار ہونے کی وجہ سے ان کشتیوں کا توازن بگڑ جاتا ہے اور لوگ ڈوب جاتے ہیں۔
رواں سال اپریل میں عیدالفطر کے دوسرے دن ضلع نوشہرہ میں کنڈ پارک کے قریب دریائے سندھ میں کشتی الٹنے سے آٹھ افراد ڈوب گئے تھے۔ مئی میں ضلع منڈی بہاؤالدین کے ملکوال ٹاؤن کے قریب دریائے جہلم میں ایک ہی خاندان کے چھ افراد ڈوب گئے تھے۔
ریسکیو آپریشن جاری ہے اور تمام ادارے مل کر کوشش کر رہے ہیں کہ لاپتا لڑکوں کو جلد از جلد تلاش کیا جا سکے۔