ریٹائرڈ ججوں کی دوبارہ تعیناتی پر فواد چوہدری کی شدید تنقید
فواد چوہدری: ریٹائرڈ ججوں کی دوبارہ تعیناتی سے مرضی کے فیصلے آئیں گے
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تقرری کے خلاف عوام اور وکلا سے احتجاج کی اپیل کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ریٹائرڈ ججوں کی دوبارہ تعیناتی سے انصاف پر مبنی فیصلے نہیں آئیں گے بلکہ مرضی کے فیصلے آئیں گے۔
فواد چوہدری نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ ریٹائرڈ ججوں کی دوبارہ تعیناتی کی مخالفت کی جانی چاہیے کیونکہ ان کی سیاسی وابستگیاں ہیں۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ایک جج تو سندھ کے نگراں وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں اور ان کو دوبارہ تعینات کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے ہر شہری اور ہر وکیل کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس ناانصافی کے خلاف کھڑے ہوں کیونکہ یہ انسانی اور سیاسی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جو ججز آئین کی بالادستی کے لیے کھڑے ہیں، ان کو عملی طور پر فارغ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور اور لاہور کے وکلا کو اس جدوجہد کی قیادت کرنے کی درخواست کی۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تقرری کے لیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 19 جولائی کو طلب کیا ہے اور چار ریٹائرڈ ججوں کے نام تجویز کیے ہیں۔ تاہم، جسٹس ریٹائرڈ مشیر عالم نے ایڈہاک جج بننے سے معذرت کر لی ہے اور اپنے فیصلے سے جوڈیشل کمیشن کو آگاہ کر دیا ہے۔