صنم جاویدکوگھرجانے کی اجازت،گرفتارنہ کیاجائے:اسلام آبادہائیکورٹ کاحکم
اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کو گھر جانے کی اجازت دیتے ہوئےپولیس کو گرفتارکرنے سے روک دیاہے
صنم جاویدکے والدکی درخواست پراسلام آبادہائیکورٹ میں سماعت ہوئی اورجسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کی،صنم جاوید کے والد کے وکیل بیرسٹر میاں علی اشفاق بھی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔صنم جاوید کے والد نے استدعا کی کہ بیٹی کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش کرنے اور غیر قانونی حراست سے فوری رہا طورپرروکنے کاحکم دیاجائے۔درخواست میں موقف اختیارکیاگیاکہ صنم جاوید کیخلاف مقدمات کی تفصیلات فراہمی کی ہدایت کی جائے اورپولیس کومقدمات پرکارروائی سے روکاجائے۔پی ٹی آئی کارکن کے والد نے وفاقی حکومت،ایف آئی اے ،آئی جی اسلام آباد ودیگرکوفریق بنایا اوراستدعاکی کہ صنم جاوید کوگرفتارکئے جانے یااغواء کے عمل کوغیرقانونی قراردیاجائے۔عدالت نے پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کو جمعرات تک گرفتار نہ کرنے کاحکم دیتے ہوئے انہیں گھرجانے کی بھی اجازت دے دی ہے۔اسلام آبادہائیکورٹ نے تحریک انصاف کی کارکن صنم جاویدکیخلاف ایک سال کامکمل ریکارڈ پیش کرنے کاحکم دیتے ہوئے کہاکہ صنم جاوید نے ایک لفظ بولاتو عدالت اپنا حکم واپس لے لے گی اورعدالت نے حکم دیاکہ صنم جاوید(جمعرات)18جولائی تک اسلام آبادکے دائراختیارسے باہرنے جائے۔