سائیکل بھی غریب کی پہنچ سے باہر، قیمت آسمان پر پہنچ گئی
لاہور:پٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث غریب عوام نے سائیکل مارکیٹ کا رخ کیا، لیکن وہاں بھی انہیں قیمتیں آسمان سے باتیں کرتی ملیں۔ ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی قیمتوں سے پریشان حال کم آمدنی والے شہری، گاڑیوں، موٹر سائیکلوں، رکشوں اور وینوں کے بھاری کرایوں سے بچنے کے لیے سائیکلیں خریدنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
عام شہریوں کے ساتھ ساتھ والدین بھی اپنے بچوں کی فرمائش پوری کرنے کے لیے سائیکل کی دکانوں کا رخ کر رہے ہیں، لیکن سائیکلوں کی مہنگی قیمتیں ان کی جیبوں پر بھاری پڑ رہی ہیں۔ 10 ہزار روپے میں ملنے والی سائیکل اب 25 سے 30 ہزار روپے میں دستیاب ہے، جو عام آدمی کے لیے خریدنا مشکل بنا رہی ہے۔
ملتان میں لوکل اور امپورٹڈ سائیکلوں کی دیدہ زیب ورائٹی بچوں کو خوب محظوظ کر رہی ہے، لیکن زیادہ قیمتوں کی وجہ سے بچے اور بڑے سبھی پریشان ہیں۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ گاہک کم قیمت پر سائیکل حاصل کرنے کے لیے بہت بحث کرتے ہیں، لیکن بڑھتی مہنگائی کے باعث ہر چیز کی قیمت بڑھ رہی ہے، اور سائیکل کی قیمت بھی اسی تناسب سے بڑھ چکی ہے۔