پنجاب حکومت کی پہلی کلائمیٹ چینج، کاربن فٹپنگ، اور ملٹی سیکٹرل پالیسی کی منظوری
لاہور: پنجاب حکومت نے اپنی پہلی کلائمیٹ چینج ریزیلیانس، کاربن فٹپنگ، اور ملٹی سیکٹرل پالیسی کی منظوری کا فیصلہ کیا ہے۔ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کی زیر صدارت ایک اجلاس منعقد ہوا، جس میں انہوں نے بتایا کہ کلائمیٹ چینج پالیسی جلد کابینہ کی منظوری کے لیے پیش کی جائے گی۔
مریم اورنگزیب نے اجلاس میں بیان کیا کہ اس پالیسی میں سالانہ ترقیاتی اسکیم کے تحت سوا تین سو ارب کے پروجیکٹس شامل ہیں، جن کے لیے باقاعدہ فنڈز بھی مہیا کیے گئے ہیں۔ وزیر نے وضاحت کی کہ اس فیصلے کے مطابق، ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے لیے لانگ ٹرم اور شارٹ ٹرم بنیادوں پر کام کیا جائے گا، اور یہ پالیسی تمام سرکاری اور نجی اسٹیک ہولڈرز کی باہمی مشاورت سے تیار کی گئی ہے۔
مریم اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ اس پالیسی کے عملدر آمد سے فضائی آلودگی اور اسموگ کو کنٹرول کرنے میں بھرپور مدد ملے گی۔
مئی میں وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی تھی، اور دوسری جانب سپریم کورٹ آف پاکستان نے کلائمیٹ چینج اتھارٹی کے قیام کا حکم دے دیا تھا۔ موسمیاتی تبدیلی ایکٹ 2017 میں بنایا گیا تھا، اور اب 7 سال بعد موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی کو قائم کیا جا رہا ہے۔ سپریم کورٹ کا واضح حکم بھی ہے کہ اس اتھارٹی کے لیے فنڈز کے بندوبست کیا جائے
وزیر اعظم نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے ایک جامع اور مؤثر لائحہ عمل کی ضرورت کو بھی زور دیا، اور بیان کیا کہ ماحولیاتی تبدیلی زراعت، توانائی، پانی، انفرااسٹرکچر، اور دیگر شعبوں کے ساتھ منسلک ہے۔